اسلام آباد (این این آئی)حویلیاں کے قریب طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے معروف نعت خوان جنید جمشید کی میت ان کے بھائی ہمایوں جمشید کے حوالے کر دی گئی ٗ نماز جنازہ (آج) جمعرات کو کراچی میں ادا کی جائیگی ٗ کراچی روانگی سے قبل نور خان ایئر بیس پر نماز جنازہ ادا کی گئی ٗ نماز جنازہ میں ایئرچیف مارشل سہیل امان سمیت جنید جمشید کے دوست اور اہل خانہ نے شرکت کی جبکہ وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے کہاہے کہ تحقیقات کیلئے بین الاقوامی اداروں سے بھی مدد لی جائے گی۔ بدھ کو پمزہسپتال کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ (آج) 14 میتوں کی شناخت کی گئی ہے جس کے بعد شناخت کی گئی میتوں کی تعداد 34 ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ لواحقین کے دکھ کا احساس تھا،انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
لواحقین میت کو جہاں منتقل کرنا چاہیں گے ہم منتقل کریں گے ٗطارق فضل چوہدری نے کہا کہ 8 دسمبر کو میتیں پمز منتقل کی گئی تھیں، گنجائش کم ہونے کے باعث انہیں روات سردخانہ میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پمز اور پولی کلینک میں میتیں رکھنے کی سہولت موجود ہے تاہم کم گنجائش کے باعث انہیں روات سردخانہ میں رکھا گیا۔ پمز میں 12 میتیں رکھنے کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک شناخت کی جانے والی تمام میتیں لواحقین کے سپرد کر دی گئی ہیں ٗ معروف مذہبی سکالر و نعت خواں جنید جمشید کی میت بھی شناخت کے بعد ان کے اہل خانہ کے سپرد کردی گئی۔
ان کی نماز جنازہ (آج) جمعرات کو کراچی میں ادا کی جائے گی وہ ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ٗطیارہ حادثہ کی تحقیقات جاری ہیں، فرانس کی ٹیم نے بھی حادثہ کی جگہ کا معائنہ کیا، تحقیقات کیلئے بین الاقوامی اداروں سے بھی مدد لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ طیارہ حادثہ میں جو بھی غفلت کا مرتکب ہوا اسے سزا ملے گی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ڈی این اے کے ذریعے شناخت کا عمل 6 سے 8 دن میں مکمل ہونا تھا تاہم ہمارے ماہرین نے 4 دن میں تمام عمل مکمل کیا، ہمیں امید تھی کہ ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ دوپہر تک موصول ہوجائے گی۔