جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

حادثے کا شکار ہونے والے جہاز کے پائلٹ کی بہن نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا

datetime 14  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پر غموں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے تھے جب پی آئی اے کی فلائٹ نمبر PK-661حویلیاں کے مقام پر حادثے کا شکار ہوئی اور 47افراد حکم ایزدی سے لقمہ اجل بن کر اپنے پیاروں کو سوگوار کر گئے ۔ یہ غلط نہیں کہ حادثات میں کبھی کبھی انسانی غلطیاں بھی حادثے کی وجہ ہوتی ہیں مگر اس بات سے بھی انکار ممکن نہیں کہ پرانی ،فرسودہ مشینری بھی حادثات کی ایک بڑی وجہ ہے ۔اسی حوالے سے تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے کا شکارپی آئی ا ے طیارہ 661 کے فرسٹ آفیسر احمد جنجوعہ کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ پی آئی اے کے اعلیٰ افسران ان کے گھر انہیں دبانے اور کسی قسم کی رشوت دے کر چُپ کروانے آئے تھے ، انہوں نے بتایا کہ احمد کے والد کی وفات بھی دوران پرواز ہوئی ۔ 26سالہ احمد جنجوعہ گذشتہ ایک سال سے پی آئی اے سے وابستہ ہے ۔والد کی وفات کے آٹھ بر س کے بعد نوکری ملی تو پانچ بہنوں اور ای بھائی کے واحد کفیل تھے اور سب کے پیارے تھے ۔
احمد جنجوعہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے اعلیٰ افسران ان کے گھر آئے تو صحیح لیکن تعزیت کرنے نہیں بلکہ جہاز ناقص ہونے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے سے خبردار کرنے کے لیے ۔ احمد کی بہن کا کہنا ہے کہ یہ کہنا بہت آسان ہے کہ پائلٹ کی غلطی تھی کیونکہ وہ خود آ کر تو کچھ نہیں بتا سکتا ۔
احمد کی ہمشیرہ نے کہا کہ ہمیں بھی معلوم ہے کہ انجن میں خرابی تھی اور پی آئی اے والے خود بھی یہ جانتے ہیں کہ انجن خراب تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کے اعلیٰ افسران ہمیں دبانے اور رشوت دینے آئے تھے ۔ انہوںنے بتایا کہ احمد نے ہمیں بتایا تھا کہ ان کا جہاز اتنی اونچائی پر جانے کے قابل نہیں ہے ، اگر کبھی انجن میں کوئی خرابی ہو تو انجینئیرز لڑ جھگڑ کر جہاز لیجانے پر مجبور کرتے ہیں جس کی وجہ سے طیاروں کے حادثات بھی رونما ہوتے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…