جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

تباہ ہونیوالے طیارے میں کس کمپنی کے انجن نصب تھے؟قابل بھروسہ تھے یا نہیں؟تفصیلات جاری

datetime 11  دسمبر‬‮  2016 |

کراچی(این این آئی)پی آئی اے ترجمان نے ان میڈیا اطلاعات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ۔ATR۔42 & 72 طیاروں میں دنیا کی معروف طیارہ انجن ساز کمپنیPratt & Whitneyکے انجن استعمال کئے جاتے ہیں جو کہ دنیا بھر میں قابل بھروسہ مانے جاتے ہیں۔اس وقت مختلف نوعیت کے 12 سو سے زائدATR طیارے بنائے جا چکے ہیں اور دنیا کی مختلف ائر لائن ان کو اپنی پروازوں کیلئے استعمال کر رہی ہیں۔
یہ کمپنی1925 سے اب تک دنیا کی مشہورکمرشل طیارہ ساز کمپنیوں جن میں بوئنگ اور ائر بس شامل ہیں کو تیرہ ہزار سے زائد انجن فراہم کر چکی ہے۔ اسکے علاوہ یہ کمپنی ملٹری طیاروں کوبھی سات ہزار سے زائد انجن فروخت کر چکی ہے۔انہوں نے کہاہے کہ حادثہ کا شکار ہونے والے طیارے کے انجن میں پہلے سے کسی قسم کی خرابی تھی اور کہا ہے کہ اس مرحلے پر یہ تاثر دینا کہ ایک انجن کا پنکھا اْلٹا چل رہا تھا جو حادثے کا باعث بنا قبل از وقت ہے۔ترجمان نے کہا ہے کہ اس قسم کی قیاس آرائیوں سے عوام غلط نتائج اخذ کر سکتے ہیں۔

درحقیقت چترال سے ٹیک آف کے وقت طیارے کے دونوں انجن بالکل ٹھیک کام کر رہے تھے لیکن دوران پرواز کوئی مسئلہ ہواجو حادثے کا باعث بنا۔اس حادثے کی مکمل تحقیقات ایک خود مختار ادارہ سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کر رہا ہے جو ایوی ایشن ڈویڑن کے ماتحت ہے۔جائے حادثہ سے ملنے والی تمام اشیاء بشمول کاک پٹ آلات تحقیقات میں اہم معلومات فراہم کر سکتے ہیں لیکن صرف چندکی بنیاد پر حتمی رائے قائم کرلینا گمراہ کن ہو سکتا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کو وزیر اعظم کی جانب سے واضح ہدایات ہیں کہ تحقیقات کا عمل شفاف ، غیر جانبدارانہ اور منصفانہ ہو اور سچ جلد از جلد عوام کے سامنے لایا جائے۔ترجمان پی آئی اے نے میڈیا سے درخواست کی کہ تحقیقات مکمل ہونے تک اس کے بارے میں قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…