اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

آئی ایس آئی سربراہ تبدیل ہونے کا امکان، نیانام سامنے آگیا،پاکستانی اخبارکادعوی

datetime 11  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی ایس آئی میں پاکستانی تینوں فورسزکے افسران شامل ہوتے ہیں اوریہ ادارہ ان تین بڑے دفاعی اداروں کو خفیہ معلومات فراہم کرتاہے جبکہ پاکستان کی سب سے بڑی ایجنسی آئی ایس آئی پاکستان کے اندرونی اور بیرونی سلامتی کے تحفظ کا ذمہ دار سمجھی جاتی ہےاس نامورایجنسی کاقیام 1948میں عمل میں لایاگیا۔روزنامہ خبریں کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں سب سے بہترین خفیہ ایجنسی کا اعزاز آئی ایس آئی کوحاصل ہے جبکہ بھارتی ایجنسی ”را“ 8ویں نمبرہے ۔

ڈی جی رینجرزلیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کوستمبر2104میں اس کاسربراہ مقررکیاگیاتھاجوکہ ابھی تک ڈی جی آئی ایس آئی کے طورپرذمہ داریاں نبھارہے ہیں لیکن اب مختلف حلقوں میں یہ خبر گرم ہے کہ کراچی کے سابق کور کمانڈر جنرل نوید مختار کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل شاہد بیگ کو کراچی کا کور کمانڈر بنادیاگیا ہے اب لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کی جگہ آئی ایس آئی کے متوقع سربراہ بنائے جارہے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں اگر لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر تادم تحریر آئی ایس آئی کے ڈی جی ہیں تاہم وزیراعظم اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے نیا آئی ایس آئی چیف مقرر کرسکتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس آئی کا عہدہ ابتداہی سے بری فوج کے سینئر افسران تعینات ہوتے رہے ہیں۔ موجودہ ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کو اس آسامی پر فائز ہوئے دو سال دو ماہ ہوئے ہیں اور اگر وزیراعظم چاہیں تو وہ اپنی سروس جاری بھی رکھ سکتے ہیں تاہم روایت یہ رہی ہے کہ نئے آرمی چیف بالعموم اس حساس ترین عہدے پر اپنے انتہائی قابل اعتماد لیفٹیننٹ جنرل کی تقرری کی سفارش کرتے ہیں جس پر حتمی فیصلہ وزیراعظم کو کرنا ہوتا ہے۔آئی ایس آئی آئین پاکستان کی رو سے وزیراعظم کے ماتحت تصور کی جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم تین لیفٹیننٹ جنرل حضرات کا پینل طلب کرسکتے ہیں جس میں سے وہ کسی ایک کا انتخاب کریں گے۔

عام خیال یہ ہے کہ کراچی کے سبکدوش ہونے والے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کیا جاسکتا ہے لیکن آرمی چیف کی سفارش کو مقدم سمجھا جائے گا اور ممکن ہے کہ آرمی چیف ان کی بجائے کسی اور سینئر لیفٹیننٹ جنرل کو اس عہدے کیلئے موزوں خیال کریںلیکن آئینی طورپروزیراعظم خود فیصلہ کرنے کے مجازہیں ۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…