اسلام آباد(نیوزڈیسک)ڈیڑھ ارب کی خردبرد،اہم عہدے پر فائز پاکستانی خاتون گرفتار،کس طرح مال بنایاجاتاتھا؟حیرت انگیزانکشافات، تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے نیشنل بینک آف پاکستان کی خاتون افسر کو ڈیڑھ ارب روپے کی خرد برد کے الزام میں گرفتارکرلیا ہے ،مذکورہ خاتو ن کے علاوہ چار مزید افراد کو بھی گرفتارکیاگیا ہے جن کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ان سب کا تعلق ایک تنظیم سے تھا ۔
الزام ہے کہ یہ لوگ اربوں روپے بینک اکاﺅنٹس سے نکال چکے ہیں،معلوم ہوا ہے کہ یہ کام زیادہ تر لاوارث اکاﺅنٹس سے کیاگیا اور ڈیڑھ ارب روپے نکلوانے کی شکایت پر گرفتاری کی گئی ،معلوم ہوا ہے کہ معاملہ اس سے بہت بڑا ہے کیونکہ کارروائی ڈیڑھ ارب روپے کی شکایت پر کی گئی جبکہ اس قسم کے دوسرے واقعات کا بھی امکان ہے جس کے بعد یہ رقم بہت زیادہ بھی ہوسکتی ہے،معلوم ہوا ہے کہ خاتون افسر نے جعلی پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے ان اکاﺅنٹس میں موجود رقم نکالی ۔ اس واقعے میں اے پی او (لاوارث اکاﺅنٹس کی تنظیم) جس کا قیام 1971ءمیں ہوا تھا کے حکام کے بھی ملوث ہونے کی اطلاعات ہیں۔ایف اآئی اے حکام کے مطابق خاتون کے خلاف اینٹی کرپشن ایکٹ اورمنی لانڈرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کیاگیا ہے جبکہ دو ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرز سمیت اے پی او کے چارافسران کو بھی گرفتارکرلیاگیا ہے جن کو جلد ہی عدالت کے سامنے پیش کیاجائے گا۔