سکھر(آئی این پی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کا ضمی انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ 27دسمبر کو ہو گا، بلاول ضمی انتخاب لڑ کر پارلیمنٹ آئے تو اپوزیشن لیڈر ہوں گے ، بلاول نے آئندہ انتخابات میں وزیراعظم بننے کا اعلان نہیں کیا ان کو وزیراعظم بنانے کا مطالبہ عوام کا ہے ۔و
ہ جمعہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ طیارہ حادثے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے ،اگر متحدہ لندن کے ساتھ عوام ہے تو جلسے پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس سپریم کورٹ کے لئے امتحان ہے ،پیپلزپارٹی کے چار مطالبات بالکل جائز ہیں ،ہمارے مطالبات پر حکومت نے ابھی تک رابطہ نہیں کیا ،2014میں جب (ن) لیگ پر مشکل وقت آیا تو نوازشریف کو بچانے والی پارلیمنٹ ہی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سب سے بڑا ادارہ ہے جہاں سے سارے ادارے نکلتے ہیں ،پارلیمنٹ کو چھوڑ کر سپریم کورٹ جانے والوں کے ساتھ پیپلزپارٹی نہیں رہی ، ایک بات ریکارڈ پر رکھنا چاہتا ہوں کہ ہمارے چار مطالبات حکومت کو مضبوط کرنے والے ہیں لیکن ہمارے مطالبات نہیں مانے جا رہے نہ چاہتے ہوئے بھی ہمارے پاس صرف احتجاج کا راستہ بچا ہے ابھی بھی وقت ہے حکومت مذاکرات کے لئے بیٹھ جائے ،پانامہ کیس پر ہم دیکھیں گے کہ عدلیہ کیا کر رہی ہے پھر مل کر سوچیں گے ،سب سے پہلے کہا تھا ہم اپنی داڑھی کسی اور کے ہاتھ میں کیوں دیں ۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سندھ میں جتنا امن وامان ہے اور کہیں نہیں ہے پنجاب میں بھی امن وامان کی دعا کرتا ہوں ۔