فیصل آباد (آئی این پی) امیر جماعۃ الدعوۃپروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ کلبھوشن یا دیو کی گرفتاری اور تمام ثبوتوں کے باوجود پاکستان بھارتی دہشتگردی کو دنیا کے سامنے کھل کر بیان نہیں کرسکاجب کہ انڈیامیں اگر پتہ بھی ٹوٹ جائے تو نام پاکستان کالگادیا جاتاہے۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ سے متاثرہ مزید دوہزار خاندانوں کے لئے امدادی سامان روانہ کر دیا ہے ایک کروڑ اکیاون لاکھ روپے مالیت کے امدادی سامان میں گرم ملبوسات ، بستر اور راشن شامل ہے
جماعۃ الدعوۃ نے آزاد کشمیر کی عوام کے لیے ریلیف پیکج کا سلسلہ شروع کیا ہے لیکن اس سے بھی بڑھ کر کشمیری عوام کی مدد کرنیکی ضرورت ہے پانچ ماہ سے کرفیو اور کاروبار بند ہونے کے باوجود کشمیریوں کی تحریک زوروشورسے جاری ہے کشمیری اپنی جان،مال،کاروبار کی قربانیاں پیش کررہے ہیں لیکن پاکستانی حکومت کی طرف سے اس معاملے پرخاطرخواہ توجہ نہیں دی گئی ضرورت اس امر کی تھی کہ پاکستان انڈیا کا بدنمااور ظالمانہ چہرہ دنیا کودکھاتا لیکن ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے ایسا نہ ہوسکا اس کے برعکس انڈیا نے پاکستان پر لائن آف کنٹرول سے حملے شروع کردئیے اور سرجیکل سٹرائیک جیسی پروپیگنڈہ مہم سے کشمیرکی صورتحال سے دنیاکی توجہ ہٹا دی
وہ گزشتہ روز یہاں میڈ یا سے گفتگو کر رہے تھے انہون نے کہا کہ ا س وقت لائن آف کنٹرول پر جاری بھارتی جارحیت کی وجہ سے آزاد کشمیر کے عوام شدید متاثر ہورہے ہیں ایل او سی پر رہنے والوں کو سخت سرد موسم میں خیمہ بستیوں میں پناہ لینا پڑرہی ہے .انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد کوکچلنے کےلئے اسرائیل بھارت کی مددکررہاہے ۔انہوں نے کہاکہ حالات کی ضرورت کے مطابق فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پاکستان نے متاثرین ایل او سی کے لئے ریلیف پیکج کی تقسیم شروع کر دی ہے آج اسی ریلیف پیکج کے تحت دوہزار خاندانوں کے لیے ایک کروڑ اکیاون لاکھ روپے مالیت کا امدادی سامان بھیجاجارہا ہے فیصل آبادسے بھجوایا جانیو الا امدادی سامان 32ہزار خاندانوں کے لئے ہے خشک راشن پیک میںآٹا،چاول،چینی،لوبیااوردالیں شامل ہیں ملبوسات میں بستر ،مردانہ سوٹ ،لیڈیز سوٹ ،بچگانہ سوٹ ،گرم جیکٹ ،بیڈشیٹ اورجرابیں شامل ہیں
انہوں نے کہا کہ کشمیرمیں سخت غذائی قلت کے باوجود کشمیری عوام نے بھارتی وزیرداخلہ کے فوڈ پیکج کومنظورنہیں کیا اب حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت کی بجائے کشمیریوں کے لیے کھانے پینے کی اشیاء4 بھیجیں پاکستان کو اپنی سفارتی پالیسی پر غور کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ سند ھ میں اٹھارہ سال سے کمر عمر افراد کے قبول اسلام پر پابندی کاقانون سراسراسلام دشمنی ہے ایساقانون غیرمسلم ممالک میں بھی رائج نہیں۔اس قانون کے خلاف 18دسمبر کوکراچی اور19دسمبر کو حیدرآباد میں احتجاج کیاجائے گا۔