اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

’’اچانک نئے چیف جسٹس کا اعلان ۔۔ دال میں کچھ کالا ہے‘‘ سینئر سیاستدان کے اہم انکشافات

datetime 9  دسمبر‬‮  2016 |

اسلام آباد (آن لائن) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے اور حکومت خوف زدہ ہے۔ اس لئے حکومت نے نئے چیف جسٹس کا اعلان کرکے موجودہ چیف جسٹس کو پیغام دیا کہ آپ یہ کیس نہیں سن سکتے۔ تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ فیصلہ تھا کہ سپریم کورٹ کی سربراہی میں کمیشن بنے اور پانامہ کیس کا فیصلہ جلد ہو۔ افسوس کرپشن کے سمندر کے ساتھ2017ء میں داخل ہو گئے۔

جمعہ کے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مجھ سمیت تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ مطالبہ تھا کہ سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں کمیشن قائم ہو اور کمیشن اپنا فیصلہ 25روز میں سنائے مگر بد قسمتی سے فیصلہ یہی ہوا کہ 2017میں کیس کو سنا جائے گا۔ جماعت اسلامی سمیت قوم کی خواہش تھی کہ پانامہ کا فیصلہ 2016ء میں ہو جاتا۔افسوس ہے کہ کرپشن کے اس سمندر کے ساتھ2017میں داخل ہوں گے انہوں نے کہا کہ اچھا ہوتا کہ سپریم کورٹ کے ججز دس بارہ دن کو چھٹیاں عوام کے لئے قربان کر دیتے اور پانامہ کیس کی سماعت کرتے۔ اگر کمیشن پہلے دن ہی بن جاتا تو عوام اور ہمارے74روز ضائع نہ ہوتے۔ امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ دال میں کچھ تو کالا ہے اگر دال میں کچھ کالا نہ ہوتا تو حکومت سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس کا اعلان اتنی جلدی نہ کرتی۔
حکومت نے آرمی چیف کا اعلان تو دو روز قبل کیا تھا تو نئے چیف جسٹس کا اعلان اتنی جلدی کیوں کیا۔ ہمیں لگتا ہے کہ حکومت نے موجودہ چیف جسٹس کو پیغام دیا ہے کہ اپ یہ کیس نہ سکیں۔ حکومت کے ایسے فیصلوں سے حکومت خوف زدہ لگتی ہے۔ مگر ہم حکومت کی کرپشن کا2017ء میں بھی پیچھا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سب کا احتساب ہو۔اسی لئے کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی نے سب سے پہلے علم بلند کیا۔ جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف ٹرین مارچ کیا اور ہم ہی سب سے پہلے پانامہ کیس میں سپریم کورٹ آئے۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…