اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

1988ء میں لاپتہ طیارے کا کیا ہوا؟حادثات کی اصل وجہ کیا ہے؟ ائیر وائس مارشل عابد راؤ کے انکشافات

datetime 8  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)ایئر وائس مارشل (ر) عابد راؤ نے کہا ہے کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات اور خاص طور پر چترال ایک ایسا علاقہ ہے ٗجہاں کسی بھی جہاز کیلئے پرواز کرنا ایک مشکل ترین عمل ہوتا ہے۔ایک انٹرویو میں ریٹائرڈ ایئروائس مارشل عابد راؤ نے کہا کہ اگرچہ اے ٹی آر طیاروں کا ریکارڈ اچھا رہا ہے تاہم جس مقام پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کا طیارہ گر کر تباہ ہوا وہاں کوئی بھی جہاز انجن فیل ہونے کی صورت میں توازن برقرار نہیں رکھ پاتا۔انھوں نے کہا کہ ایک بنیادی وجہ تو ایئرپورٹس پر رن وے کی لمبائی کم ہونا ہے ٗاس وقت صرف اسکردو کا رن وے چترال اور گلگت سے بڑا ہے لہذا صرف ان ہی جہازوں کا انتخاب کیا جاتا ہے جو اس طرح کے رن ویز پر لینڈ کرنے کے قابل ہوں۔

انہوں نے کہاکہ دوسری وجہ وہاں پہاڑیاں ہیں، لہذا اس بات کا تعین کرنا بہت ضروری ہے کہ اگر جہاز کے ایک انجن میں خرابی آجائے تو کیا دوسرے انجن کی مدد سے طیارہ ان رکاوٹوں عبور کرسکتا ہے یا نہیں۔تیسری وجہ بتاتے ہوئے عابد راؤ کانے کہا کہ اس علاقے تک رسائی بہت مشکل ہے اور اگر کوئی حادثہ ہوجاتا ہے تو زخمیوں تک بھی بروقت پہنچنا بظاہر ناممکن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی بھی اس علاقے میں فضائی حادثات ہوتے رہے ہیں، 1988ء میں پی آئی اے کا ہی ایک فوکر طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا جس کا آج تک کچھ پتہ نہیں چل سکتا۔اس سوال پر کہ اس طرح کے حادثات میں انسانی غلطی کا عنصر کس حد تک پایا جاتا ہے؟ ایئر وائس مارشل عابد راؤ نے کہاکہ اگر عالمی سطح پر دیکھا جائے تو 85 فیصد واقعات انسانی غلطی کی ہی وجہ سے پیش آتے ہیں ٗ15 فیصد حادثات ایسے ہیں جو قدرتی طور پر رونما ہوتے ہیں جس کی وجہ موسم کی خرابی بھی ہوسکتی ہے تاہم عابد راؤ نے کہا کہ زیادہ تر واقعات میں انسانی غفلت ہی بنیادی وجہ ہوتی ہے۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…