ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

1988ء میں لاپتہ طیارے کا کیا ہوا؟حادثات کی اصل وجہ کیا ہے؟ ائیر وائس مارشل عابد راؤ کے انکشافات

datetime 8  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)ایئر وائس مارشل (ر) عابد راؤ نے کہا ہے کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات اور خاص طور پر چترال ایک ایسا علاقہ ہے ٗجہاں کسی بھی جہاز کیلئے پرواز کرنا ایک مشکل ترین عمل ہوتا ہے۔ایک انٹرویو میں ریٹائرڈ ایئروائس مارشل عابد راؤ نے کہا کہ اگرچہ اے ٹی آر طیاروں کا ریکارڈ اچھا رہا ہے تاہم جس مقام پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کا طیارہ گر کر تباہ ہوا وہاں کوئی بھی جہاز انجن فیل ہونے کی صورت میں توازن برقرار نہیں رکھ پاتا۔انھوں نے کہا کہ ایک بنیادی وجہ تو ایئرپورٹس پر رن وے کی لمبائی کم ہونا ہے ٗاس وقت صرف اسکردو کا رن وے چترال اور گلگت سے بڑا ہے لہذا صرف ان ہی جہازوں کا انتخاب کیا جاتا ہے جو اس طرح کے رن ویز پر لینڈ کرنے کے قابل ہوں۔

انہوں نے کہاکہ دوسری وجہ وہاں پہاڑیاں ہیں، لہذا اس بات کا تعین کرنا بہت ضروری ہے کہ اگر جہاز کے ایک انجن میں خرابی آجائے تو کیا دوسرے انجن کی مدد سے طیارہ ان رکاوٹوں عبور کرسکتا ہے یا نہیں۔تیسری وجہ بتاتے ہوئے عابد راؤ کانے کہا کہ اس علاقے تک رسائی بہت مشکل ہے اور اگر کوئی حادثہ ہوجاتا ہے تو زخمیوں تک بھی بروقت پہنچنا بظاہر ناممکن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی بھی اس علاقے میں فضائی حادثات ہوتے رہے ہیں، 1988ء میں پی آئی اے کا ہی ایک فوکر طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا جس کا آج تک کچھ پتہ نہیں چل سکتا۔اس سوال پر کہ اس طرح کے حادثات میں انسانی غلطی کا عنصر کس حد تک پایا جاتا ہے؟ ایئر وائس مارشل عابد راؤ نے کہاکہ اگر عالمی سطح پر دیکھا جائے تو 85 فیصد واقعات انسانی غلطی کی ہی وجہ سے پیش آتے ہیں ٗ15 فیصد حادثات ایسے ہیں جو قدرتی طور پر رونما ہوتے ہیں جس کی وجہ موسم کی خرابی بھی ہوسکتی ہے تاہم عابد راؤ نے کہا کہ زیادہ تر واقعات میں انسانی غفلت ہی بنیادی وجہ ہوتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…