کراچی (این این آئی) مسلم لیگ فنکشنل کے اہم رہنماء اور منتخب رکن سندھ اسمبلی جام مدد علی نے بھی فنکشنل لیگ کو خیر باد کہہ کر پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے ان کا کہنا ہے کہ وہ سندھ اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں صوبائی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوجائیں گے اور اپنا استعفیٰ اسپیکر آغا سراج درانی کو پیش کردیں گے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ اور ایم این اے فریال تالپور سے ملاقات کے بعد کیا۔ جام مدد علی سانگھڑ سے مسلم لیگ فنکشنل کے ٹکٹ پر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور انہیں کافی عرصے سے یہ شکایت تھی کہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اپنے منتخب ارکان کو نظر انداز کررکھا ہے اور اہم سیاسی معاملات میں ان سے کوئی مشاورت نہیں کی جاتی۔زرائع کا کہنا ہے کہ کچھ دن قبل جام مدد علی نے دبئی جاکر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی تھی جس میں سیاسی معاملات طے کرلئے گئے تھے۔
پیپلز پارٹی نے جام مدد علی کو سانگھڑ کی ان کی موجودہ نشست سے دوبارہ کامیاب کرانے کی یقین دہانی بھی کرادی ہے۔ یاد رہے کہ اس قبل مسلم کیگ فنکشنل کے شکارپور سے منتخب ہونے والے رکن سندھ اسمبلی امتیاز شیخ نے بھی فنکشنل لیگ چھوڑ کر پی پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی بعدازاں انہوں نے اسی نشست پر پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر ضمنی انتخاب میں حصہ لیکر کامیابی حاصل کرلی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مسلم لیگ فنکشنل کے ایک اور رکن سندھ اسمبلی شہر یار مہر بھی اپنے والد ایم این اے غوث بخش مہر کے ہمراہ پیپلز پارٹی میں شمولیت کے لئے پی پی کی اعلیٰ قیادت سے مسلسل رابطے میں ہیں اور کسی بھی وقت ان کی پی پی میں شمولیت متوقع ہے۔