اسلام آباد(نیوزڈیسک)پرواز پی کے 661کیپٹن خالد جنجوعہ تھے،عملے میں فرسٹ افسرعلی اکرم،ٹرینی پائلٹ احمد جنجوعہ تھے،ائیرہوسٹس صدف فاروق اور ہوسٹس اسماء عادل بھی عملے میں شامل ہیں۔حویلیاں سے
10کلومیٹر دور گاؤں میں طیارہ پہاڑ ی سے ٹکرانے کے بعد کھائی میں گرا،گرنے کے فوراً بعد طیارے میں آگ لگ گئی،حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں سوار مسافروں کے نام قیصر عابد،احترام اللہ،عائشہ،علی
اکبر،محمود اختر،شوکت عامر،آمنہ احمد،محمد عتیق،فرح ناز،فرحت عزیز،علی حسن،جنید خان،عاطف محمود،گل مرزا،علی محمد،خان محمد،عرش تیمور،عمارہ خان،زاہد ہ پروین شامل ہیں۔حادثے کے شکار طیارے میں جنید
جمشیدبھی اپنی اہلیہ کے ہمراہ سوا تھے ۔معروف شخصیت جنید جمشید تبلیغ کے سلسلے میں چترال گئے ہوئے تھے،جبکہ ڈی سی چترال اسامہ وڑائچ بھی طیارے میں سوار تھے۔طیارے میں سوار عملے کا تعلق راولپنڈی
سے تھا۔پی آئی اے نے فوری طور پر ایمرجنسی سنٹر قائم کردیا ہے۔ریسکیو آپریشن کیلئے پاک فوج کے دستے اور ہیلی کاپٹر بھی فوری طور پر پہنچ گئے ۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے متعلقہ افراد کو فوری طور پر
جائے وقوعہ پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ فوری طور پر ریسکیوریلیف آپریشن شروع کیا جائے۔وزارت داخلہ کے تمام متعلقہ محکموں کو الرٹ کردیا گیا۔وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ہدایت کی کہ وفاقی ادارے صوبائی حکومت اور انتظامیہ کو مدد فراہم کریں۔
پی آئی اے کے طیارے کے پائلٹ کا آخری پیغام،تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد (نیوزڈیسک)پی آئی اے کے طیارے کے پائلٹ کا آخری پیغام،تفصیلات سامنے آگئیں، پی آئی اے کے
چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے گر کرتباہ ہونے والے طیارے کے پائلٹ کی جانب سے کنٹرول ٹاور کو بھیجے جانے والے آخری پیغام کی تفصیلات سامنے آگئیں۔بدھ کو سول ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کے ساتھ
آخری رابطہ حویلیاں کے قریب ہوا جس دوران پائلٹ کی جانب سے’’مے ڈے‘‘ کال دی گئی اور پیغام بھیجا گیا کہ طیارے کے نجن میں خرابی پیدا ہوئی ہے۔ماہرین کے مطابق کسی بھی طیارے کے پائلٹ کی جانب سے
’’مے ڈے‘‘ کال دینے کا مطلب ہوتا ہے کہ طیارہ انتہائی سنگین صورتحال سے دوچار ہے۔ ذرائع کے مطابق کنٹرول ٹاور کو پائلٹ کا پیغام ملنے کے کچھ ہی دیر بعد طیارے سے رابطہ منقطع ہو گیا اور ریڈار سے بھی غائب ہو گیا۔چترال سے اسلام آباد آنے والے پی کے 661 کو کیپٹن صالح یار جنجوعہ اور کو پائلٹ احمد جنجوعہ آپریٹ کر رہے تھے جبکہ ایک ٹرینی پائلٹ بھی سوار تھے۔