اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حافظ طاہر محمود اشرفی نے ایک نجی چینل پر انکشاف کیا کہ جنید جمشید سے میری چند دن پہلے ملاقات ہوئی تھی میں نے انہیں چترال جانے سے منع کیا تھا ۔ میں نے انہیں کہا کہ چترال میں بہت زیادہ سردی ہے۔ اس موسم میں نہ جائیں لیکن وہ بضد تھے کہ میں وہاں تبلیغ کے لیے جا رہا ہوں۔
چیئرمین علما پاکستان کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ میں نے جنید جمشید کو چترال جانے سے روکنے کی بہت کوشش کی لیکن اس نے کہا کہ اس کے ساتھی تیار ہیں اس لیے وہ وہاں ضرور جائے گا، جنید جمشید ہمیشہ ہی علما کرام کو جدید علوم سے بہرہ مند کرانے کے حوالے سے فکر مند رہتا تھا اور اس سلسلے میں ہم نے ان کی چترال سے واپسی کے بعد ایک میٹنگ بھی رکھی تھی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ چترال جانے سے پہلے لاہور میں میری جنید جمشید سے ملاقات ہوئی ۔ میں نے اسے چترال جانے سے منع کیا اور کہا کہ وہاں بہت زیادہ سردی ہے اس لیے اپنی تشکیل کسی اور جگہ کرالو لیکن اس نے مجھ سے کہا کہ میرے تمام ساتھی تیار ہیں اس لیے مجھے وہاں جانا ہی ہوگا۔انہوں نے مزید بتایا کہ میری جب بھی جنید جمشید سے ملاقات ہوتی تھی وہ اسی بات پر فکر مند رہتا تھا کہ ہمارے مدارس کے طلبہ فارغ ہوجاتے ہیں تو انہیں جدید علوم بھی سیکھنے چاہئیں۔ ڈھائی تین گھنٹے ہم لاہور میں گھومتے رہے اور اس دوران وہ یہی بات کرتا رہا کہ جدید علوم سے علما کو کیسے آگاہی ہو۔ حافظ طاہر اشرفی نے بتایا کہ لاہور سے رخصت ہوتے وقت میرے اور جنید جمشید کے مابین یہ طے پایا کہ چترال سے واپسی پر اس معاملے پر بات ہوگی اور علما کرام کو جدید علوم سکھانے کے حوالے سے کوئی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔