لاہور ( این این آئی) لاہور کے چنبہ ہاؤس میں پراسرار طور پر مردہ پائی گئی مسلم لیگ (ن) کی کارکن متوفیہ سمعیہ چوہدری کی موت کا معمہ حل ہونے کی بجائے مزید الجھ گیا ، وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سمیعہ چوہدری ڈرگ استعمال کرتی تھیں، کوکین کی اوور ڈوز کے باعث موت واقع ہوئی جبکہ مقتولہ کے شوہر آصف کا کہنا ہے کہ سمیعہ نے کبھی سر درد کی گولی نہیں لی، تو کوکین کیسے استعمال کرسکتی ہیں، کیس ختم کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چنبہ ہاؤس میں سمیعہ چوہدری کی پراسرار موت کا معاملہ حکومتی دعوؤں کے بعد مزید الجھ کر رہ گیا ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں پنجاب کے سینئر وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے چنبہ ہاؤس میں سمیعہ چوہدری کی ہلاکت کا معمہ حل ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ فرانزک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سمیعہ چوہدری ڈرگ استعمال کرتی تھیں۔رانا ثنا اللہ نے مزید دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ سمیعہ چوہدری کی کوکین کی اوور ڈوز کے باعث موت واقع ہوئی، فرانزک رپورٹ میں کوکین کے استعمال کی تصدیق ہوئی ہے۔ دوسری جانب نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سمیعہ چوہدری کے شوہر آصف کا کہنا تھا کہ پولیس مجرموں کو پکڑنے کے بجائے ہم سے تحقیقات کررہی ہے۔آصف کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ نے کبھی ڈسپرین نہیں لی، کوکین کیسے استعمال کر سکتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کیس ختم کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے، پولیس والے کیس ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ لیگی کارکن 35 سالہ سمعیہ چوہدری چند روز قبل چنبہ ہاؤس کے ایک کمرے میں مردہ پائی گئی تھیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق جس کمرے میں سمیعہ مقیم تھی وہ چنبہ ہاؤس کے ملازم سلامت نے اپنی ضمانت پر دلوایا تھا۔گاڑی کا مالک بھی کوئی اشرف نامی شخص نکلا۔ دونوں افراد پولیس کی حراست میں ہیں جن سے تفتیش جاری ہے۔ چنبہ ہاؤس میں سمعیہ کی خدمت پر مامور ملازم زین العابدین کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔