جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

رات کو کالز سنٹرز میں کام کرنے والی لڑکیوں اور لڑکوں کا انتہائی شرمناک کام میں ملوث ہونے کاا نکشاف ۔۔ کیا کام کرتے ہیں ؟  

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نشہ ایک لعنت ہے سب ہی جانتے ہیں مگر وطن عزیز میں اس کی مناسب روک تھام کا کوئی خاص پیرامیٹر نہیں بنایا گیا ۔ یہ لعنت معاشرے کا ناسور بن کر ہمارے ماحول میں اس قدر تیزی سے سرائیت کرتی جا رہی ہے کہ لگتا ہے جیسے پاکستان کا ہر دوسرا تیسرا شخص اس قبیح عادت میں مبتلا ہے ۔ تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطا بق پاکستان میں اکثر کالز سنٹرز میں کام کرنے والے لڑکے لڑکیوں کا نشے کے عادی ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم سید ذوالفقار حسین نے کہاہے کہ اکثر کالز سنٹرز میں رات کو کام کرنے والے نوجوان لڑکے کوکین، حیش اور ہیروئین کا استعمال کرتے ہیں نشہ کے اخراجات پورا کرنے کے لیے ساتھ کام کرنے والی لٹرکیوں کو بھی منشیات کا عادی بنالیتے ہیں ۔یہ بات انہوں نے ڈرگ ایڈوائزیریریننگ حب میں منشیات کے خلاف منعقدہ رویو پروگرام کے موقع پر اپنے خطاب میں کہی جس کے مہمانان خصوصی سابق ڈپٹی ڈاریکٹر جنرل سید حسن اعجاز کاظمی اور ایشا لنک نیٹ ورک لندن کے سربراہ شوکت نواز خان تھے ۔
اس موقع پر ڈاکٹر اکرام، کونسلر ناصرہ ناہید کبرا امتیاز اور عائشہ خاتون نے بھی خطا ب کیا۔ سید ذوالفقار نے کہا کہ رات کی قدرتی نیند پوری نہ ہونا اور مسلسل کام کی زیادتی کی وجہ سے کالز سنٹرز میں کام کرنے والے پہلے سگریٹ شراب اور چرس کا سہاراہ لیتے ہیں جو بعد میں ان کا جسم ہارڈ نشہ پر انحصار کرتا ہے ۔
انہوںنے مزید کہا کہ لاہور میں سب سے زیادہ نشے کی عادت میں ملوث ہونے کا انکشاف ہو اہے اور حد تو یہ ہے کہ پاکستانی نشے کرنے کی عادت میں یورپ کو بھی پیچھے چھوڑ چکے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…