اسلام آباد (این این آئی)پاناما لیکس کے کیس میں وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں کے وکیل و سینئر قانون دان اکرم شیخ نے کہا ہے کہ انہوں نے انتہائی باریک بینی سے پاناما کیس کا جائزہ لیا ہے اور ان کی یہ رائے ہے کہ اس میں سے کچھ نہیں نکلے گا ٗمیاں شریف کی الثانی گروپ میں کی گئی سرمایہ کاری ان کے بڑے پوتے کو مے فیئر فلیٹس کی شکل میں منتقل ہوئی ٗ حسین نواز بہت ہی تابعدار نوجوان ہے جس نے اپنے دم پر سٹیل کے کاروبار میں کمال کیا ہے ٗ چیف جسٹس کی شیخ رشید کو کہی گئی بات کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ انہیں سیاست میں نہیں ہونا چاہیے تھا۔ایک انٹرویومیں اکرم شیخ نے کہاکہ میرا بیٹا اور حسین نواز کلاس فیلو رہے ہیں
وزیر اعظم کے بچے مجھے اپنے بچوں کی طرح عزیز ہیں۔وزیر اعظم کے دونوں بچے اوور سیز پاکستانی ہیں جو جدہ اور لندن میں اپنا کاروبار کرتے ہیں ٗکیا انہیں کاروبار کرنے کا کوئی حق نہیں اور کیا انہیں اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ وہ وزیر اعظم کے بچے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے کاغذات کا کوئی سر پیر نہیں ہے اس لیے انہیں غیر ضروری سمجھتے ہیں، ان کاغذات میں صرف دو چار پیپرز میں فلیٹس کا ذکر ہے۔میں نے ہر اینگل سے اور پوری باریک بینی سے کیس کا جائزہ لیا ہے جس کے بعد میری رائے ہے کہ مے فیئر فلیٹس میں سے کچھ نہیں نکلے گا۔اکرم شیخ نے کہاکہ پاکستان سے آج تک ایک پیسہ بھی باہر نہیں گیا اور نہ ہی یہ کوئی ثابت کرسکا ہے میاں شریف نے الثانی فیملی کے کاروبار میں 12 ملین کی سرمایہ کاری کر رکھی تھی اور ان کے انتقال کے بعد ان کے بڑے پوتے حسین نواز کو یہ رقم مے فیئر فلیٹس کی شکل میں منتقل ہوگئی ٗحسین نواز بہت ہی تابعدار نوجوان ہے
جس نے اپنے دم پر سٹیل کے کاروبار میں کمال کیا ہے اگر وزیر اعظم کے بچے پاکستان آجاتے تو ہر روز سکینڈلز سامنے آتے اس لیے شریف فیملی نے انہیں ان کی دنیا میں ہی رہنے دیا۔انہوں نے مے فیئر فلیٹس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مے فیئر فلیٹس التانی گروپ نے 1993-94 میں خریدے ، دنیا کی تمام ملٹی بلین ڈالر کمپنیاں ٹیکس ہیونز میں رجسٹرڈ ہیں۔ میاں شریف نے التانی گروپ سے فلیٹس رہنے کیلئے لیے جن کا وہ کرایہ اور یوٹیلٹی بلز ادا کرتے تھے۔ میاں شریف کے انتقال کے بعد الثانی گروپ نے 2006 میں حسین نواز کو بیئریئر شیئرز دے دئیے ٗاس کے بعد مریم کو ان فلیٹس کا ٹرسٹی بنادیا گیا جس کا صرف حسین نواز کے انتقال کے بعد وراثت کی شرعی طور پر تقسیم کا اختیار ہے ٗیہ قومی مفاد میں نہیں ہے کہ الثانی فیملی کو متنازعہ بنا کر پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کی بھارتی خواہش پوری کردی جائے ٗاکرم شیخ نے شیخ رشید کے بارے میں چیف جسٹس کے ریمارکس کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس صاحب نے جب شیخ رشید سے کہا کہ آپ کو وکیل ہونا چاہیے تھا تو اس پر وہ بہت زیادہ خوش ہوگئے حالانکہ اسی بات کا یہ پہلو بھی نکلتا ہے کہ شیخ رشید کو سیاست میں نہیں ہونا چاہیے تھا۔