مفکر پاکستان، حکیم الامت، شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے، کا 139 واں یوم ولادت آ ج بدھ کو ملک بھر میں بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔اس موقع پر صوبائی دارالحکومت سمیت تمام ڈویژنل، ضلعی، سٹی ہیڈ کوارٹرز پر نظریہ پاکستان فاؤنڈیشن، تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ، پاکستان مسلم لیگ، علامہ اقبال لورزفیڈریشن اور مختلف تنظیموں کے زیراہتمام خصوصی تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز، مذاکرے، مباحثے، تقریری مقابلے، بیت بازی کے پروگرام منعقد کیے جائیں گے جن میں فلسفی وشاعر کی تحریک پاکستان اور امت مسلمہ کیلیے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ یوم اقبال کی مرکزی تقریب مزاراقبال پر منعقد ہو گی جہاں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا اور کیڈٹس کی تبدیلی بھی ہوگی۔ ملک بھرکی مساجد میں قرآن خوانی کی محافل بھی منعقد کی جائیں گی۔ الیکٹرونک میڈیاخصوصی پروگرام نشر کرے گا جبکہ پرنٹ میڈیا میں بھی خاص ایڈیشن شائع کیے جائیں گے۔علامہ اقبال نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہرمیں حاصل کی اور پھر لاہور کا رخ کیا۔ 1899 میں ایم اے کرنے کے بعد اورینٹل کالج میں شعبہ درس وتدریس سے وابستہ ہوگئے اور اس دوران شاعری بھی جاری رکھی۔ علامہ اقبال 1905 میں برطانیہ چلے گئے جہاں پہلے انھوں نے کیمبرج یونیورسٹی ٹرنٹی کالج میں داخلہ لیا اور پھرمعروف تعلیمی ادارے لنکنزان میں وکالت کی تعلیم حاصل کرنا شروع کردی بعدازاں بعدوہ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے انھوں نے فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ڈاکٹر محمد اقبال نے 1910 میں وطن واپسی کے بعد وکالت کے ساتھ سیاست میں بھی حصہ لینا شروع کیا اور اپنی شاعری کے ذریعے فکری اورسیاسی طور پر منتشر مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا۔ 1934 میں مسلم لیگ کے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے رکن بنے تاہم طبیعت نے ان کا ساتھ نہ دیا اور وہ قیام پاکستان سے9 برس قبل 21 اپریل 1938 کولاہور میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے