اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اچانک دھرنا ختم کئے جانے کے اعلان کی اصل کہانی منظر عام پر آگئی ہے۔ ایک موقر ترین قومی جریدنے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے یکم نومبر کو دھرنا موخر کیے جانے کے اعلان کے پیچھے کی اصل کہانی بتاتے ہوئے انکشاف کیا ہےکہ تحریک انصاف کو عسکری قیادت کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری معاہدے کے تحت آنے والے پہلے تجارتی قافلے کو بحفاظت گزارنے کے لئے فوری طور پر دھرنا موخرکرنے کا کہا گیا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق قومی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان اسلام آباد لاک ڈاؤن کو موخر کرنے کے حق میں بالکل نہیں تھے مگر عسکری قیادت کی جانب سے ضمانت دی گئی تھی کہ آپ احتجاج موخر کردیں سپریم کورٹ میں اس معاملے کو احسن طریقے سے نمٹا دیا جائے گا۔ تحریک انصاف کو یہ بھی کہا گیا تھا کہ ان کے احتجاج والے روز ہی اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت سو چینی کنٹینرز کے قافلے نے انہی راستوں سے گزر کر گوادر تک جانا تھا جہاں اس دن سیکیورٹی فورسز اور تحریک انصاف کے کارکنان کے مابین شدید جھڑپیں ہو رہیں تھیں اور تمام موٹرویز کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد عمران خان پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ اپنے کارکنان کو موٹروے سےہٹا لیں جس کے نتیجے میں عمران خان نے پرویز خٹک کو اپنے قافلے سمیت واپس چلے جانے کا حکم جاری کیا تھا۔ جب کہ سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس کے حوالے سے اہم اور مثبت پیش رفت اور اعلیٰ عسکری قیادت کی جانب سے دی جانے والی ضمانت کے نتیجے میں عمران خان نے احتجاج اور لاک ڈاؤن کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے یوم احتجاج کو یوم تشکر میں تبدیل کر کے دھرنا موخر کر دیا ہے ۔
عمران خان کا دھرنا کس نے اور کیوں ختم کروایا چین کا کیا کردار تھا ؟اصل کہانی تو اب سامنے آئی
4
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں