ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نہ میں خوشامدی ہوں، نہ عقل کل اور نہ ضمیرفروش ،عمران خان کے موقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں،چوہدری نثار نے بڑا اعلان کردیا

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ قوم منتشر ہونے کے بجائے ایک بار پھر اکٹھی ہوگئی ہے جس سے پاکستان کو فائدہ ہوگا ٗ پرویز خٹک لاگو لشکر کے ساتھ آ کر غلط روایت قائم کررہے تھے ٗ اگر کوئی پشاور بند کرنے کی بات کرے تو پی ٹی آئی کا کیا ردعمل ہوگا؟عمران خان کے موقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں ٗ

رکاوٹیں کھڑی کر نے پر اسلام آباد ٗراولپنڈی اور کے پی کے عوام سے معذرت خواہ ہوں ٗ متنازعہ خبر کے معاملے میں ایجنسیز کے نمائندوں کی بااختیار کمیٹی بنے گی ٗ شفاف تحقیقات ہونی چاہیے ٗ شربت بی بی کے معاملے میں نادرا اہلکاروں کو نہیں چھوڑوں گا ٗ نہ میں خوشامدی ہوں، نہ عقل کل اور نہ ضمیرفروش ہوں ٗجس دن میرا ضمیر مطمئن نہ ہوا پریس کانفرنس کرکے سب کچھ چھوڑ دوں گا۔ منگل کو وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقا ت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے موقف سے کسی کی نہ ہار ہوئی ہے اور نہ ہی کسی جیت ہوئی ہے یہ پاکستان کی جیت ہوئی ہے ٗ پاکستان کی جیت امن، قانون، اداروں پر اعتماد اور جمہوریت میں ہے اس لیے عمران خان نے جو بھی کہا ذاتی طور پر اس فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں،

سیاسی مخالفت جب سیاسی دشمنی کا روپ لینے لگے اور اس کا بوجھ عوام پر گرنے لگے تو وہ عوام دشمنی کے زمرے میں آتا ہے۔چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ سیاسی کشمکش میں سب سے زیاد نقصان عوام اور ملک کا ہوتا ہے،میں اسلام آباد ٗراولپنڈی اور خیبر پختونخوا کے عوام کا شکریہ بھی ادا کرتا ہوں اور تکلیف اٹھانے پر معذرت خواہ بھی ہوں۔انہوں نے کہا کہ رکاوٹوں کی ذمہ دار حکومت نہیں ہے،ہم نے کسی جلسے یا جلسی کو نہیں روکا ہے،ہم نے کوشش کی معاملہ صلح صفائی سے حل ہوجائے ،جلسوں اور میڈیا کے ذریعے گولہ باری ہوتی رہی ہے،خیبرپختونخوا میں خود دس سال تک رہا ہوں،پختون حوصلہ مند اور مہمان نواز ہیں،میں سب باتوں کا احترام کرتا ہوں ،اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا گیا تو تب کارروائی کی گئی،صوبے کا نہیں صوبائی حکومت کا راستہ بند کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں پوچھتا ہوں اگر آپ کے گھر کوئی مہمان آئے تو اپنے گھر کے دروازے کھول دیتے ہیں،مہمان نوازی کرتے ہیں،لیکن اگر کوئی قبضہ کرنے آئے تو آپ کا کیا ردعمل ہوگا؟

اگر وزیر اعلیٰ لاؤ لشکرکے ساتھ وفاق سے مقابلہ کرنے آئے تو کیا ٹھیک ہے؟اگر طاقت سے مقابلہ کرنا ہے تو وفاق کے پاس طاقت ہے؟سرکاری مشینری لے کر آنا کہاں کی شرافت ہے؟تاہم اس کے باوجود میں خیبر پختون خوا کے عوام سے معذرت خواہ ہوں انہوں نے کہاکہ میں پنجاب پولیس اور ایف سی کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے صرف آنسو گیس سے جتھوں کو سنبھالا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کسی پارٹی کی نہیں ریاست پاکستان کی ہے،عدالتوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اچھے فیصلے دئیے اور اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے،میں سراج الحق صاحب کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے صوبائیت کو ہوا دینے کے بجائے پاکستانیت کی بات کی،تین دن میں پنجاب اور اسلام آباد پولیس نے ثابت کردیا ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے کی اہل ہے،حکومت کی سب سے بڑی ذمہ داری لاء اینڈ آرڈر کو برقرار رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے عمران خان نے کہا ہے کہ ضمیر کی آواز سنیں،الحمداللہ میں نے ہمیشہ ضمیر کے مطابق فیصلے کیے ہیں،میں نے اللہ کی ذات کو جواب دہ ہونا ہے،عمران خان صاحب جو آپ نے میرے ساتھ وعدہ کیا اس کو پورا نہیں کیا ہم سب گنہگار ہیں،یہ سب اس وجہ سے ہوا آپ نے چڑھائی کا فیصلہ کیا اور ہم نے دفاع کیا ہے،میرا ضمیر مطمئن ہے،جس دن میرا ضمیر مطمئن نہ ہوا پریس کانفرنس کرکے سب کچھ چھوڑ دوں گا،دوستی یہ ہوتی ہے کہ خان صاحب میں نہ خوشامدی ہوں،نہ ضمیر فروش ہوں،لیڈر کا کام افراتفری پھیلانا نہیں ہوتا۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ وزیراعظم تو کئی بار اعلان کرچکے ہیں کہ ٹی اوآرز بنائے جائیں،میرے سے احتساب شروع کیا جائے،عمران خان پہلے مان جاتے تو احتساب ہوجاتا،4ماہ بعد بھی وہی فیصلہ ہوا ہے،عمران خان بتائیں وزیر اعظم کیا چیز چھپا رہے ہیں؟انہوں نے کہاکہ قوم منتشر ہونے کے بجائے ایک بار پھر اکھٹے ہوگئی ہے جس کا فائدہ پاکستان کو ہوگا جبکہ یہ بہت پہلے ہوچکی ہوتی اگر عمران خان پہلے احتساب کیلئے مان جاتے جس کا خط وزیراعظم نے خود سپریم کورٹ کو لکھا تھا۔پریڈ گراؤنڈ پر جلسے کے حوالے سے وزیرداخلہ نے بتایا کہ میں نے اسلام انتظامیہ اور راولپنڈی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کو اسلام آباد میں بلایا ہے جس پر بات ہوگی اسلام آباد کی انتظامیہ خود تحریک انصاف کی قیادت سے رابطہ کریگی اور عدالت کے فیصلے کی صورت میں لائحہ عمل تیار کیا جائیگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ متنازعہ خبر کے معاملے میں ایجنسیز کے نمائندوں کی بااختیار کمیٹی بنے گی اور شفاف تحقیقات ہونی چاہیے،اب اس معاملے کو ختم ہونا چاہیے ہم بھی یہی چاہتے ہیں ۔انہوں نے ایف سی اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بتایاکہ فرنٹیئرکا نسٹیبلری کے جوان کی تنخواہ17,000ہے جبکہ ریٹائرمنٹ سے قبل زیادہ سے زیادہ حد 27000روپے ہے،دوسری طرف اسلام آباد پولیس کاکا نسٹیبل تیس ہزار روپے لے رہاہے ، 17000 روپے تو دیہاڑی دار مزدور اور گھروں میں کام کرنے والے بھی لیتے ہیں ۔

انہوں نے بتایاکہ ایف سی کے کانسٹیبل کا گریڈ بھی بڑھا دیا گیا جو پانچ سے سات ہوگا۔اسی طرح کانسٹیبلری کے ایک اہلکار کی ریٹائرمنٹ کی عمر 35سال ہے اور یہ وہ وقت ہوتا ہے جب کسی بھی شخص کی جوانی عروج پر ہوتی ہے ،اب ریٹائرمنٹ کی عمر 35 سے بڑھا کر 45 سال کردی گئی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ خاتون کے جعلی شناختی کارڈ کے معاملے میں ایف آئی اے تحقیقات کررہی ہے،وزارت داخلہ نے ضمانت میں رکاوٹ نہیں ڈالی ،جج کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں اس معاملے میں نادرا اہلکاروں کو نہیں چھوڑوں گا۔انہوں نے کہا کہ میرا فوج سے روزانہ کی بنیاد پر رابطہ ہے،آرمی چیف سے ملاقات میں ڈان میں خبر لیک ہونے سے بات ہوئی ہے،شہباز شریف،اسحاق ڈار یا میرا نام خبر لیک ہونے میں نہیں ہے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ حکومت اور عسکری قیادت کے تعلقات اچھے ہیں ، کوئی صحافی یا اینکر پرسن کچھ بھی کہہ سکتا ہے ، کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سکول پر حملے کے بعد بھی آرمی چیف سے سویلین قیادت کی خوشگوار انداز میں ملاقات ہوئی وزیر اعظم کی اجازت کے بعد آرمی چیف سے رپورٹ کو شیئرکرنے کیلئے ہم تین لوگ گئے ، باقی تبصرے کوئی کچھ بھی کرسکتا ہے ۔ ایک سوال پر وزیر داخلہ نے کہاکہ پیپلزپارٹی پر اس لیے بات کرتا ہوں کیوں کہ وہ حکومت کرچکے ہیں اور ان کے کرتوت سب کے سامنے ہیں ٗ کیسز بھی عدالتوں میں چل رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…