اسلام آباد /اٹک(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی سربراہی میں دھرنے میں شرکت کیلئے آنے والے تحریک انصاف کے قافلے کی جانب سے رکاوٹیں ہٹانے پر پولیس نے ہارون آباد موٹروے پر شیلنگ کردی جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی ٗپولیس اور کارکنان میں جھڑپیں ہوئیں ٗشیلنگ سے بعض کارکنان بے ہوش ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ٗ مشتعل کارکنوں نے کنٹینر ٗ کئی گاڑیوں ، موٹر سائیکلوں کو آگ لگادی ٗ آگ نے ساتھ کھڑی جھاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ٗ راستے سے کرین کے ذریعے کئی کنٹینر ہٹا دیئے گئے ٗ وزیر اعلیٰ خیبر پختو نخوا پرویز خٹک اپنی گاڑی کے شیشے بند کرکے سارے مناظر دیکھتے رہے ٗہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی جارتی رہی جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کو ملانے والی سڑک کو بند کرکے پولیس اور فرنٹیئر کا نسٹیبلری کی بھاری
نفری تعینات کردی گئی۔ پیر کو پاکستان تحریک انصاف کا قافلہ پشاور سے اسلام آباد پہنچنے کیلئے وزیراعلیٰ خیبرپخونخوا پرویز خٹک کی سربراہی میں کارکنان کی بڑی تعداد کیساتھ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے جس میں صوبائی وزیر شامل ہیں، پرویز خٹک کی سربراہی میں آنے والا قافلہ جیسے ہی اٹک پہنچا تو انہیں پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔تحریک انصاف کے کارکنان نے جب رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی تو وہاں موجود پنجاب پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے مظاہرین پر شیلنگ شروع کردی ٗپولیس کی شیلنگ کے بعد کارکنان بھی بپھر گئے اور اس دوران پولیس اور کارکنان میں جھڑپیں ہوئیں، پولیس کی شیلنگ کے نتیجے میں کچھ شیل وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی گاڑی کے قریب بھی گرے جس سے پرویز خٹک کو پیچھے ہٹنا پڑا ٗ پولیس کی شیلنگ سے تحریک انصاف کے بعض کارکنان کی حالت غیر ہوگئی جس کے باعث انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مشتعل کارکنوں نے کنٹینراور کئی گاڑیوں کو آگ لگادی راستے میں کھڑے کئے گئے کرین کے ذریعے کنٹینر ہٹا دیئے اس دور ان پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں
اس دور ان پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پتھراؤ کیلئے غلیل کا استعمال کیااس دوران وزیراعلیٰ پرویز خٹک اپنی گاڑی کے شیشے بند کرکے سارے مناظر دیکھتے رہے، کئی بار انہوں نے شیشہ کھولا تو وہ خود بھی آنسو گیس سے متاثر ہوئے۔ اس دوران وزیراعلیٰ اپنی سرکاری گاڑی پر نصب لاؤڈسپیکر سے خطاب بھی کرتے رہے اور کارکنوں کو اکٹھا رہنے ہدایت بھی کی جاتی رہیں دوسری جانب پنجاب اور خیبرپختونخوا کو ملانے والی سڑک کو بند کرکے پولیس اور فرنٹیئر کا نسٹیبلری کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ہارون آباد موٹروے پر پولیس سے جھڑپوں کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ جس طرح کشمیر میں ظلم ہورہا ہے ہمیں بالکل اسی طرح لگ رہا ہے کہ ہم پر بھی ظلم کیا جارہا ہے ٗ ہمارا راستہ روکا گیا اور فائرنگ کی گئی، پولیس ہم پر شیلنگ کررہی ہے مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہفتوں کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہم پر اور ہمارے صوبے پر ظلم کررہے ہے،
ہمارے پاس کوئی چاقو تک نہیں ٗیہ لوگ تشدد کررہے ہیں جس سے ہمارے لوگ بے ہوش اور زخمی ہورہے ہیں۔پرویز خٹک نے کہا کہ ضمانت دیتا ہوں ہم کوئی تشدد نہیں کریں گے، ہم صرف بنی گالا اپنے لیڈر کے پاس جارہے ہیں کیونکہ ہم اپنے لیڈر کیساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے ابھی اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کی کال نہیں دی، لاک ڈاؤن کا فیصلہ عمران خان کریں گے لیکن حکومت راستے نہیں کھول رہی، ہمیں اجلاس میں شرکت کرنا ہے جس کے بعد لاک ڈاؤن کا فیصلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ظالموں کے ساتھ بات نہیں کی جاسکتی، یہ لوگ قانون کو نہیں مانتے اور سڑکیں بند کرتے ہیں، ہمیں اپنے ملک کے دارالحکومت جانے نہیں دیا جارہا، حکومت نے تماشہ بنا کر رکھا ہوا ہے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہاکہ حکومت شیل پر کروڑوں روپے ضائع کررہی ہے، پولیس کے ذریعے دہشت گردی کی جارہی ہے، ہم کوئی احتجاج نہیں کررہے، پر امن راستہ یہی ہے کہ حکومت راستہ کھولے ہم کوئی شیشہ یا گملا تک نہیں توڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اگر بات کرنا ہے تو عمران خان اور ہماری سینئر قیادت سے بات کرے ہمیں وہاں سے احکامات ملیں گے جسے ہم مانیں گے۔
بدترین صورتحال،شیلنگ،درجنوں بے ہوش،کنٹینرز،گاڑیوں،موٹرسائیکلوں کو آگ لگادی گئی،بات حد سے بڑھ گئی،تفصیلی خبر
31
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں