مظفرآبا د( آن لائن) دارلحکومت مظفرآباد میں بھیک مانگنے کے مختلف طریقے جدید دور کی طرح سامنے آگئے بھکاریوں نے مختلف گروپ تشکیل دے کر بھیک مانگنے کی آڑ میں مختلف جرائم میں ملوث ہونے کا انکشاف اس میں مشکوک بھکاری بھی شامل ہیں جو سڑکوں پر لیٹ کر اور کرالنگ کر کے بھیک مانگنے کی پریکٹس کررہیں ہیں دراصل یہ جسمانی طور پر مکمل فٹ ہیں اور ان بھیکاریوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اپنا الو سیدھا کر رہیں ہیں مظفرآباد شہر میں ہر دس منٹ میں تین بھکاری ایک دکان پر حاضری دیتے ہیں تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر کا دارلحکومت مظفرآباد جس میں بھیکاریوں کی تعداد سینکڑوں میں پائی جارہی ہے موجود ہیں یہ بھیکاری خیبر پختون خواہ ،افغانستان ،کوئٹہ ،بلوچستان اور سندھ کے علاقوں سے آتے ہیں مظفرآباد کے مختلف ہوٹلوں اور رہائشی کالونیوں میں رہائش اختیا رکر کے روپ تبدیل کرنے کے بعد یہ لوگ بھیک مانگتے ہیں جبکہ ان میں ایسے بھیکاری بھی ہیں جو کہ اپنے آپ کو معذور اور بے کس ظاہر کرکے بھیک مانگتے ہیں اور ان کی بھیک مانگنے کی جگہ بھی مختصر اور وہ مقامات ہیں جہاں مختلف علاقوں سے آنے والے لوگوں کی ریل سیل زیادہ ہوتی ہے جیساکہ بینک روڈ ،اولڈ سیکرٹریٹ میں ان کو دیکھا جاسکتا ہے ان بھیکاریوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر پتہ نہیں کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں یا پھر کسی ملک کے ایجنٹ ہیں ان لوگوں کا طریقہ کار بھیک مانگنے کا سڑکوں پر لیٹ کر جانا یا ایک جگہ پر بیٹھ کر ان کے جسم کے تمام عضاء مکمل او رمضبوط ہونے کے باوجود اپنے آپ کو معذور بنانے کی سرتوڑ کوشش کرتے ہیں یہ سلسلہ گزشتہ زلزلے کے فوری بعد شروع ہوا جو دس سال تک لگاتار چلتا آرہا ہے مگر آج تک قانون نافذ کرنے والے ادارے یا ضلعی انتظامیہ نے ان سے نہیں پوچھا کہ یہ بھیکاری ہیں ،جرائم پیشہ افراد ہیں یا پھر کسی ملک کے اہلکار ہیں سوالیہ نشا ن ہے ؟