اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ سے تعلق رکھنے والےمعروف عالم دین، مذہبی سکالر اور محقق علامہ عبدالرحمٰن جمالی عمر کوٹ میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 85 برس تھی۔ شہر بھر میں ان کے انتقال پر سوگ کی سی کیفیت طاری ہو گئی اور پورا شہر سوگ میں بند کر دیا گیا۔ معروف ترین مذہبی شخصیت کا ایک وسیع حلقہ اثر تھا جن کی نماز جنازہ تاریخی عمر کوٹ قلعہ کے عقب میں ادا کی گئی۔جس میں بڑی تعداد میں مذہبی سیاسی سماجی ادیبوں شہریوں کی شرکت جس میں الحاج حاجی سراج الدین سومرو، میونسپل کمیٹی عمرکوٹ کے چیئرمن سیف اللہ خالد سومرو، ضلعئی چیئرمن عمرکوٹ ڈاکٹر نور علی شاھ ضلعے تھرپارکر کے وائیس چیئرمن کنور کرنی سنگھ سوڈھو علامہ محمد صالح علامہ محمد ادریس مولانا زبیر سماجی رہنما رسول بخش رحمدانی سندھی ادبی سنگت شاخ عمرکوٹ کی سیکریٹری غلام محمد کنبھر ادیب میر حسن آریسر ، حاجی عبدالغفار ناگوری حاجی سید قمرالحسن شاھ، سید اشتاق علی شاھ بخاری مھیندر دیو لکھانی ، سیٹھ لیکھراج مالھی سردار محمد سلیم مھر سردار رئیس حاجی الھبچایو خان کھوسو، مولانا مرادعلی راھموں، حاجی محمد ھاشم سمیجو، سید عمران علی شاھ، وائیش چیئرمن میونسپل کمیٹی سروپچند کولھی، اور بڑی تعداد میں اقیلتی برادری نے شرکت کی عمرکوٹ شہر علامہ مولانا عبدالرحمان جمالی کے انتقال پر سوگ میں بند رہا جنازہ نماز کے بعدبہت بڑے جلوس میں ایمبولینس کے ذریعے حضرت عبدالرحمان جمالی کی معیت آبائی قبرستان ولھیٹ میں جسد خاکی کو سپرد خاک کر دیا گیا۔
مرحوم کی خدمات اور شخصیت سے اقلیتی برادری بھی بے حد متاثر تھی ، ہندو اور دیگر اقلیتی برادری کی جانب سے بھی تعزیتی پیغاما ت کے ساتھ ساتھ اپنے اپنے مذہبی طریقہ کار کے مطابق مرحوم کے لئے عبادات کا اہتمام کیا جا رہا ہے ۔