اسلام آباد(آئی این پی)وزیر مملکت نجکاری محمد زبیر عمر اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی دانیال عزیز اور طلال چوہدری نے ایک بار پھر اپوزیشن کوپانامہ لیکس میں شامل تمام افراد کیخلاف یکساں تحقیقات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات میں حکومت نہیں خود اپوزیشن رکاوٹ ہے، ابتک تمام اداروں نے قانون کے مطابق تحقیقات کی ہیں،اپوزیشن افراتفری کا شکارہے ، سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے ان کی طوفان بدتمیزی کیوجہ سے انکار کیا، الیکشن کمیشن ، نیب کو اوے کہہ کر دھمکی دی گئی اور اب تاخیر کا ذمہ دار ن لیگ کو ٹھہرایا جاتا ہے، اپوزیشن نے نئے قانون کی بات کی وہ بھی بنا کر پیش کر دیا پھر بھی اپوزیشن اپنے مطالبات پر بکھری ہوئی ہے،عمران خان ساڑھے 5 پانچ ماہ پہلے اداروں کے پاس کیوں نہیں گئے ، سپریم کورٹ درخواست میں صرف وزیراعظم کو فریق بنایا گیا،آف شور کمپنیوں میں جہانگیر ترین ، علیم خان ، عمران خان کی بہنیں بھی شامل ہیں، کرپشن میں شوکت خانم اسپتال کا نام بھی آ رہا ہے، یہ وقت جلسے جلوسوں کا نہیں بین الاقوامی سازش کے خلاف اتحاد کرنے کا ہے، تاہم یہ لوگ لاشوں کی سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وہ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران وزیر مملکت محمد زبیر کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس پر الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ اور ایف بی آر سمیت تمام اداروں نے قانون کے مطابق کام کیا، عمران خان ایک قانون بتا دیں جس پر اداروں نے عمل نہ کیا ہو۔عمران خان کہتے ہیں اداروں نے کام نہیں کیا۔ ایف بی آر نے پاناما لیکس میں شامل افراد کو نوٹس بھیجے اور نوٹسز بھیجنے میں بھی وقت لگتا ہے، پاناما لیکس پر الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں بھی گئے، عمران خان بتائیں ان کا دور حکومت ہوتا تو یہ ادارے کس طرح کام کرتے، عمران خان ایک قانون بتا دیں جس پر اداروں نے عمل نہ کیا ہو، ملکی قانون کے مطابق تمام ممالک میں تحقیقات ہوئیں، یہ قوانین مسلم لیگ (ن) نے نہیں بنائے۔مسلم لیگ کے رہنمائدانیال عزیز نے کہا کہ پانامہ لیکس پر ہم نے نیا قانون بھی بنا کر پیش کردیا جس پر اپوزیشن ابھی تک افراتفری کا شکارہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ عمران خان بتائیں وہ ساڑھے پانچ ماہ پہلے اداروں کے پاس کیوں نہیں گئے، اپوزیشن ابھی تک افراتفری کا شکارہے، سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے ان کی طوفان بدتمیزی کیوجہ سے انکار کیا، الیکشن کمیشن ، نیب کو اوے کہہ کر دھمکی دی گئی اور اب تاخیر کا ذمہ دار ن لیگ کو ٹھہرایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا اپوزیشن نے نئے قانون کی بات کی وہ بھی بنا کر پیش کر دیا پھر بھی اپوزیشن اپنے مطالبات پر بکھری ہوئی ہے، عمران خان ساڑھے 5 پانچ ماہ پہلے اداروں کے پاس کیوں نہیں گئے ، سپریم کورٹ درخواست میں صرف وزیراعظم کو فریق بنایا گیا۔ دانیال عزیز نے مزید کہا آف شور کمپنیوں میں جہانگیر ترین ، علیم خان ، عمران خان کی بہنیں بھی شامل ہیں۔ کرپشن میں شوکت خانم اسپتال کا نام بھی آ رہا ہے۔اس موقع پر طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ وقت جلسے جلوسوں کا نہیں بین الاقوامی سازش کے خلاف اتحاد کرنے کا ہے، تاہم یہ لوگ لاشوں کی سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں