اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاناما لیکس کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق پاناما لیکس آئی سی آئی جے نے ایک مرتبہ پھر سے ایک نیا مالیاتی اسکینڈل منظر عام پر لایا ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی ریاست میامی کے قریب واقع جزیرے بہاماس میں سیکڑوں آف شور کمپنیاں موجود ہیں اوربہاماس کی آف شور کمپنیوں کے مالکان اور ڈائریکٹروں میں 150 پاکستانی بھی شامل ہیں۔ بہاماس کی پونے 2 لاکھ آف شور کمپنیوں میں سے 69 کمپنیاں پاکستانیوں کی ہیں۔ مشرف دور کے وفاقی وزیر نصیرخان کے بیٹےجبران خان بہاماس میں آف شورکمپنی کے مالک ہیں جبکہ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی کی والدہ ثمینہ درانی بھی ایک آف شورکمپنی کی مالک ہیں۔ جماعت اسلامی کے رہنما پروفیسر خورشید بہاماس میں رجسٹرڈبینک کے ڈائریکٹر کے طور پر بھی سامنے آئے ہیں۔ کاروباری خاندان خانانی اینڈ کالیا کے الطاف خانانی کے بیٹےعبید خانانی کی بھی بہاماس میں آف شور کمپنی سامنے آئی ہے۔ جبکہ سابق افغان صدر حامد کرزئی کا نام بھی اس سکینڈل میں سامنے آیا ہے۔