لندن(آئی این پی )سابق صدر جنرل(ر)پرویز مشرف نے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو اور موجودہ وزیراعظم میاں نوازشریف کو پاکستان واپس آنے کی اجازت دینے کیلئے امریکہ اور سعودی عرب نے دباؤ ڈالا تھا،افغانستان میں امریکی اتحاد کو سپورٹ کرنے کے علاوہ پاکستان کے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا۔اپنے ایک انٹرویو میں سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ 2001میں افغانستان میں امریکی کی جنگ کو سپورٹ کرنے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ 9/11حملے کے بعد عالمی حالات بالکل بدل چکے تھے جس کے بعد پاکستان کا امریکی جنگ کو سپورٹ کرنا ضروری تھا۔انہوں نے کہاکہ اگر افغانستان میں حملے کیلئے پاکستان امریکہ کو اپنے ایئربیس استعمال کرنے کی اجازت نہ دیتا تو بھارت یہ کام کرنے کیلئے بالکل تیار بیٹھا تھا اور اس نے حامی بھی بھر لی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کافی جدوجہد کی اور اس حوالے سے بھارتی وزراء4 اعظم اٹل بہاری واجپائی اور من موہن سنگھ کے ساتھ اہم ملاقاتیں کی اور یہ مسئلہ ان کے سامنے اٹھایا اور یہ مسئلہ حل ہونے کے بالکل قریب تھا۔انہوں نے انٹرویو کے دوران لال مسجد آپریشن اور سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری کی معزولی کی بھی وضاحت کی۔سابق صدر نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید کو پاکستان میں واپسی کی اجازت دینے کیلئے امریکہ جبکہ موجودہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو ملک میں واپسی کی اجازت دینے کیلئے سعودی عرب نے دباؤ ڈالا تھا۔