لاہور( این این آئی)مختلف وجوہات کی بناء پر تربیلا چوتھاتوسیعی منصوبہ تکمیل کیلئے مقرر کئے گئے اہداف سے تاخیرکا شکار ہو گیا ،منصوبے کا پہلا پیداواری یونٹ اگست 2017 جبکہ باقی دو یونٹ فروری، مارچ 2018 میں مکمل ہوں گے۔جبکہ چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ کنسلٹنٹس کی مشاورت سے نظرثانی شدہ شیڈول تیار کریں اور اس پر کنٹریکٹر ز کی جانب سے دستخط کئے جانے کے بعد واپڈا اتھارٹی کو پیش کریں تاکہ اس بارے میں فیصلہ کیا جاسکے،،نظرثانی شدہ شیڈول کا لاگت اور فوائد کے حوالے سے ازسرنو تجزیہ کیا جائے اور اسے مذکورہ شیڈول کا حصہ بنایا جائے تاکہ تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائے۔یہ بات گزشتہ روز چیئرمین واپڈا کی زیر صدارت ایک اجلاس میں بتائی گئی ۔چیئرمین واپڈا ظفر محمودنے تربیلا کے چوتھے توسیعی منصوبے کا دورہ کیا اور منصوبے پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ اس دوران انہوں نے ایک اجلاس کی صدارت بھی کی جس میں پراجیکٹ کی تکمیل کے حوالے سے مقررہ اہداف کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔جنرل منیجر(تربیلا ڈیم پراجیکٹ) اقبال مسعود صدیقی ، جنرل منیجر(سنٹرل کنٹریکٹ سیل) ناصر حنیف، تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سہیل خان ، قائمقام پراجیکٹ منیجر (کنسلٹنٹس) عبدالمجید، سول کنٹریکٹر کے نمائندگان لنگ جیانکی، یونگ ہائی اور تاؤ یو جبکہ الیکٹرومکینکل کنٹریکٹر کے نمائندگان سٹیفن لوئس، چنگ ہوچن اور دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ ناگہانی واقعات پر مبنی وجوہات کی بناء پر منصوبے کی تکمیل کیلئے تیز تر تعمیر پلان کے تحت مقررکئے گئے اہداف حاصل کرنے میں تاخیر ہوئی۔ یہ وجوہات میں تربیلا کے مقام پر پانی کا غیرمعمولی بہاؤ، جس میں پانی کی آمد کا وقت اور مقدار دونوں شامل ہیں۔ ڈیم سے پانی کے اخراج کے حوالے سے ارسا کی رکاوٹ /ہدایات اورمنصوبے پر تعمیراتی کام کے دوران 2 جولائی 2016 ء کا حادثہ شامل ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کی تعمیر کیلئے 24 گھنٹے کام کیا جارہا ہے۔2 جولائی 2016 ء کو تقریباً 11 بجے رات تعمیراتی کام کے دوران حادثہ رونما ہوا جس میں دو چینی اور دو پاکستانی کارکن ہلاک ہوئے جس سے واضح ہوتا ہے کہ منصوبے پر دن رات کام جاری ہے اور ایک ایسے شیڈول پر عمل کیا جارہا ہے جہاں ایک ایک دن قیمتی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ’’ تیزتر تعمیر پلان‘‘ کے تحت منصوبے کی تکمیل کیلئے جو اہداف مقرر کئے گئے تھے وہ اُوپر بیان کی گئی وجوہات کی بناء پر تاخیر کا شکار ہیں جس کے باعث اب منصوبے کا پہلا پیداواری یونٹ اگست 2017 ء جبکہ باقی دو یونٹ فروری، مارچ 2018 ء میں مکمل ہوں گے۔اجلاس میں چیئرمین واپڈا نے درج ذیل خامیوں کی نشاندہی کی جسکے مطابق منصوبے کا دوسرا اور تیسرا یونٹ بہت زیادہ تاخیر کا شکار ہیں جس کی بظاہر کوئی توجیہ نظر نہیں آتی،تیرتر تعمیر پلان کے تحت منصوبے کی تکمیل کا تفصیلی شیڈول تیار نہیں کیا گیا،تعمیراتی شیڈول پر سول اور الیکٹرومکینیکل کنٹریکٹرز کے دستخط نہیں کرائے گئے، شیڈول میں کنسلٹنٹس کی توثیق شامل نہیں ہے،شیڈول اس طور مرتب نہیں کیا گیا کہ اس پر معاہدے کی رُو سے عمل درآمد کرایا جا سکے۔چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ حکام کو ہدایت کی کہ وہ کنسلٹنٹس کی مشاورت سے نظرثانی شدہ شیڈول تیار کریں اور اس پر کنٹریکٹر ز کی جانب سے دستخط کئے جانے کے بعد واپڈا اتھارٹی کو پیش کریں تاکہ اس بارے میں فیصلہ کیا جاسکے۔انہوں نے مزید ہدایت کی کہ نظرثانی شدہ شیڈول اتھارٹی کو بھجوانے سے پہلے اس کا مالی اور اقتصادی لحاظ سے تفصیلی جائزہ لیا جائے ۔ اجلاس میں یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ منصوبے کی تیزترتعمیر پلان کو حتمی شکل دیتے ہوئے واپڈا نے اس کے مالی فوائد کا تخمینہ 300 ملین ڈالر لگایا تھا اور عالمی بنک نے اس کے اضافی اقتصادی فوائد کا تخمینہ 750 ملین ڈالر لگایا تھا۔ جبکہ اس پلان پر عملدرآمد کیلئے کنٹریکٹر نے 51 ملین ڈالر کا مطالبہ کیا تھا ۔ لہٰذا یہ بات نہایت ضروری ہے کہ نظرثانی شدہ شیڈول کا لاگت اور فوائد کے حوالے سے ازسرنو تجزیہ کیا جائے اور اسے مذکورہ شیڈول کا حصہ بنایا جائے تاکہ تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائے۔ چیئرمین واپڈا نے کنٹریکٹر کو آگاہ کیا کہ فروری 2016 ء کے بعد تیزتر تعمیر پلان کے تحت مقرر کئے گئے اہداف حاصل نہیں کئے جاسکے اس لئے اس مد میں کنٹریکٹر کو کوئی رقم ادا نہیں کی گئی۔ اگر کنٹریکٹر قابلِ توجیہ نظرثانی شدہ شیڈول پیش کرنے میں ناکام رہا تو تیزترتعمیر پلان ختم کرنا پڑے گا اور کنٹریکٹر سے اس مد میں فروری 2016 ء سے قبل ادا کی گئی 25 اعشاریہ 5 ملین ڈالر کی رقم بھی وصول کی جائے گی۔ اجلاس میں اس بات کی بھی ہدایت کی گئی کہ نظرثانی شدہ تعمیراتی شیڈول جمعرات تک واپڈا اتھارٹی کو ارسال کیا جائے تاکہ اتھارٹی اس بات کا فیصلہ کرسکے کہ تیزتر تعمیر پلان کو جاری رکھنا ہے یا اسے ختم کر کے منصوبے کی تکمیل کے اصل پلان پر عملدرآمد کرنا ہے۔
بجلی کے بحران سے نکلنے کے خواب کو بڑا دھچکا،اہم ترین منصوبہ تاخیر کاشکار

ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
1000 روپے کا نوٹ سوشل میڈیا پر وائرل، سٹیٹ بینک نے بیان جاری کردیا
-
اسلام آباد، 4 ارب 20 کروڑ کی مالیت سے ریکارڈ مدت میں بننے والی سڑک ...
-
پاکستان کی معروف ماہرِ علمِ نجوم سامعہ خان نے ایک مرتبہ پھر سیاسی و نجی ...
-
یکم محرم الحرام کو عام تعطیل کا اعلان
-
غزہ جنگ 2 ہفتوں میں ختم ہورہی ہے، 4 عرب ممالک غزہ کا انتظام سنبھالیں ...
-
اسرائیلی آرمی چیف نے جنگ کے دوران ایران میں خفیہ کارروائیوں سے متعلق بڑا ...
-
قومی اسمبلی کااجلاس،فنانس بل 2025شق پانچ کثرت رائےسےمنظور،سولر سستا ہو گیا
-
جی ڈی پی کے لحاظ سے غریب ترین ممالک کی فہرست جاری
-
بھارتی میڈیا کا ہانیہ عامر کی دولت اور کمائی سے متعلق حیران کردینے والا دعوی
-
لاہور،ہسپتال میں دو افراد غیر ملکی خاتون کی لاش چھوڑ کر فرار
-
سردار جی 3 بھارت میں ریلیز نہ ہونے سے نقصان ہوگا: دلجیت دوسانجھ
-
گھر سے سبزی خریدنے کیلیے جانے والی 8 لڑکیوں کی 60 سالہ ماں کی تشدد ...
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
1000 روپے کا نوٹ سوشل میڈیا پر وائرل، سٹیٹ بینک نے بیان جاری کردیا
-
اسلام آباد، 4 ارب 20 کروڑ کی مالیت سے ریکارڈ مدت میں بننے والی سڑک دھنس گئی
-
پاکستان کی معروف ماہرِ علمِ نجوم سامعہ خان نے ایک مرتبہ پھر سیاسی و نجی زندگیوں پر اپنی چونکا دینے و...
-
یکم محرم الحرام کو عام تعطیل کا اعلان
-
غزہ جنگ 2 ہفتوں میں ختم ہورہی ہے، 4 عرب ممالک غزہ کا انتظام سنبھالیں گے، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ
-
اسرائیلی آرمی چیف نے جنگ کے دوران ایران میں خفیہ کارروائیوں سے متعلق بڑا دعویٰ کر دیا
-
قومی اسمبلی کااجلاس،فنانس بل 2025شق پانچ کثرت رائےسےمنظور،سولر سستا ہو گیا
-
جی ڈی پی کے لحاظ سے غریب ترین ممالک کی فہرست جاری
-
بھارتی میڈیا کا ہانیہ عامر کی دولت اور کمائی سے متعلق حیران کردینے والا دعوی
-
لاہور،ہسپتال میں دو افراد غیر ملکی خاتون کی لاش چھوڑ کر فرار
-
سردار جی 3 بھارت میں ریلیز نہ ہونے سے نقصان ہوگا: دلجیت دوسانجھ
-
گھر سے سبزی خریدنے کیلیے جانے والی 8 لڑکیوں کی 60 سالہ ماں کی تشدد زدہ لاش برآمد
-
بلیک لسٹ کے خدشات، مجھے بالی ووڈ میں کام کرنے کی خواہش بھی نہیں ،دلجیت دوسانجھ
-
جان لیوا ہارٹ اٹیک اور فالج سمیت امراض قلب سے بچنا بہت آسان