اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم نواز شریف پاناما لیکس پر کیا جواب دیتے ہیں ، پوری قوم کی نظریں پارلیمنٹ کے اجلاس پر لگی ہیں ۔جو آج شام پا نچ بجے شروع ہو گا بس کچھ ہی دیر بعد قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس شروع ہونے کو ہے ۔ آج قومی اسمبلی میں کچا چٹھا کھلے گا ، حساب کتاب ہوگا ، وزیر اعظم نواز شریف پاناما پیپرز میں بچوں کے نام آنے پر اپنا مؤقف ، اپوزیشن کے سات سوالات کا جواب اور پالیسی بیان دیں گے ، وزیر اعظم نواز شریف تقریباً دو ماہ بعد قومی اسمبلی میں آئیں گے ۔ اپنے خطاب میں پاناما پیپرز کی تحقیقات پر پالیسی بیان بھی دیں گے ۔ سپیکر نے خبردار کیا ہے کہ اگر وزیر اعظم کے خطاب کے دوران غیر مہذب رویہ اپنایا گیا تو شرارت کرنے والوں کو ایوان سے نکال دیا جائے گا ۔ حکومتی وزراء بھی وزیر اعظم کے بھر پوراور مکمل دفاع کے لئے کمر بستہ ہیں ۔ پرویز رشید کہتے ہیں وزیر اعظم نے کبھی کسی کاروبار کے لئے رقم باہر نہیں بھیجی ، خواجہ سعد رفیق تو نام لئے بغیر عمران خان کو انوکھا لاڈلا کہہ رہے ہیں حکومت اپوزیشن کی مشاورت سے کرپشن پر سخت فیصلوں کا ارادہ رکھتی ہے ۔ ذرائع کہتے ہیں پہلے نئے متفقہ ٹی او آرز طے کر کے پھر بدعنوان سیاستدانوں کے خلاف مستقل بنیادوں پر احتساب کمیشن بنایا جائے گا ۔قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں پی ٹی وی صرف وزیراعظم نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی تقریر براہ راست نشر کرےگا۔ذرائع کے مطابق سرکاری ٹی وی کی جانب سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قومی اسمبلی میں تقریر براہ راست نہیں دکھائی جائےگی۔وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے علاوہ باقی لیڈرز کی تقاریر براہ راست دکھانے کا فیصلہ قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کریں گے۔