راولاکوٹ (آئی این پی) جموں کشمیر پیپلز پارٹی کا آزاد کشمیر میں ن لیگ سے انتخابی اتحاد ختم کرنے کا اصولی فیصلہ ‘جے کے پی پی اپنے پلیٹ فارم سے انتخابی نشان تلوار کے ساتھ الیکشن لڑے گی ۔ذمہ دار ترین زرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ پانچ سال سے ن لیگ اور جے کے پی پی کا آزاد کشمیر میں انتخابی اتحاد جے کے پی پی کے سربراہ خالد ابراہیم خان نے طویل سوچ و بچار کے بعد ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے پانچ سال کے لیے ہونے والے اتحاد کی معیاد مئی کے تیسرے ہفتے میں ختم ہو جائے گی جس کے بعد خالد ابراہیم خان اس اتحاد کے خاتمے کا اعلان کریں گے زرائع کے مطابق گزشتہ الیکشن کے موقع پر میاں نواز شریف نے خالد ابراہیم خان کے ساتھ بعض اہم امور طے کیے تھے جن پر عمل درآمد صرف ن لیگ کی حکومت کے قیام کی صورت میں ممکن تھا ن لیگ کی حکومت کے قیام کے باوجود تین سالوں میں ان طے کر دہ امور پر عمل درآمد نہ ہوسکا ان طے کر دہ شرائط میں آزاد کشمیر میں ایکٹ 74ء میں ترمیم مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد ( آوٹ آف باکس)حل سے لاتعلقی اور بعض بڑے قومی منصوبے آزاد کشمیر میں شروع کرنا شامل تھے ۔لیکن ان شرائط میں سے کسی ایک پر عمل نہیں ہوا گزشتہ دنوں خالد ابراہیم خان کی نواز شریف کے اہم ساتھی اور ن لیگ کی انتخابی کمیٹی کے ممبر نصیب اللہ گردیزی سے بھی ملاقات ہوئی اس ملاقات میں بھی خالد ابراہیم خان نے اپنی تجاویز کو سامنے لانے کے ساتھ ماضی کی شرائط کا حوالہ دیا گردیزی نے نواز شریف سے ملاقات میں خالد ابراہیم خان کی شرائط پر عمل درآمدناممکن قرار دے دیاجس پر میاں نواز شریف نے بھی افسوس کے ساتھ گردیزی کو کہا کہ دیکھ لیں جس طرح آپ مناسب سمجھیں خالد ابراہیم خان کے اہم حمائیتی ڈاکٹر آصف کرمانی نے بھی خالد ابراہیم خان کی وجہ سے سیاب خالد کی شمولیت کے باوجود ٹکٹ کا وعدہ کرنے سے انکا ر کیا اس تمام صورت حال کے باوجود بیل منڈے نہ چڑھ سکی ۔خالد ابراہیم خان نے حالات کو مد نظر رکھ کر اتحاد ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔