نیویارک (این این آئی)پاکستان نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خاتمہ کیلئے بین الاقوامی سطح پر جامع اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ٗطاقتوروں کے خلاف کمزوروں کو درپیش حقیقی مسائل حال کرنے میں ناکامی دہشتگردی کے نتیجے کاباعث ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے اٹھائے جانے والے اقدام کو جامع بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کو کسی بھی مذہب ، ثقافت یا خطہ سے منسوب نہیں کیا جاسکتا ۔ پاکستانی سفیر نے 15رکنی سلامتی کونسل میں دہشتگردانہ کارروائیوں کے باعث بین الاقوامی امن اور سیکیورٹی کو لاحق ہونیوالے خطرات بارے بحث میں اظہار خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ ہر ملک کو قومی سطح پر ملکی سیاسی ، اقتصادی اور مذہبی عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے مسائل کا حل تلاش کرنا چاہئے اور ہمیں بین الاقوامی سطح پر ناانصافی ، عدم مساوات ، استحصال اور منافرت جیسے عوامل اور محرکات کو ختم کرناچاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تنازعات ہی دہشتگردی کا باعث ہوں اور اگر ملکوں کے اندر یا ملکوں کے مابین تنازعات سے دہشتگردوں کو تقویت ملے تو پھر دہشتگردوں کو ان کی تقویت کاباعث بننے والے تنازعات کو فوری طور پر حل کرنا ہوگا تاکہ دہشتگردوں کو تقویت پہنچانے والا ذریعہ ہی ختم ہو جائے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کو ان کا حق خودارادیت دینے سے انکار بھی دہشتگردوں کو پراپیگنڈہ کرنے کیلئے موافق ماحول کی فراہمی کا ذریعہ بنا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام فوبیا اور دیگر امتیازات کی روک تھام میں ناکامی سے دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملانے کے کئی مواقع ضائع ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے پاکستان کا قومی لائحہ عمل 6مخصوص کارروائیوں کے نکات پر مشتمل ہے جس کا بالواسطہ یا براہ راست طورپر مقصد دہشتگردوں کے عزائم اور نظریات کو ناکام بنانے ہے ۔