ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستانی نصاب میں بنگلہ دیش کی حمایت، ملک کی اہم شخصیت نے آواز اٹھا دی

datetime 15  مئی‬‮  2016 |

کراچی(این این آئی)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے انٹر کی مطالعہ پاکستان کی کتاب میں 1971ءمیں سانحہ مشرقی پاکستان اور پاک بھارت جنگ کے حوالے سے شیخ حسینہ واجد حکومت کے مو¿قف کی ترجمانی اور بھارت کی مدد سے قائم تنظیم مکتی باہنی کے لیے نرم گو شے کا اظہار انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے ۔وزیر اعلیٰ سندھ فوری طور پر اس کا نوٹس لیں اور اس مضمون کو کتاب سے حذف کر کے نئی کتاب شائع کرانے کا حکم دیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے وزیر اعلیٰ سندھ کے نام ایک خط تحریر کیا ہے اور اس میں اس بات پر زور دیا ہے کہ کتاب میں سقوطِ ڈھاکہ کے موقع پر مشرقی پاکستان میں پاکستان کی سالمیت اور متحدہ پاکستان کے حق میں جدو جہد کر نے اور قر بانیاں دینے والوں کے کردار کو بھی اُجاگر کیا جائے اور شیخ حسینہ واجد حکومت کی طرف سے آج اسلام اور پاکستان سے محبت کر نے والوں کے خلاف انتقامی کاروائیوں اور پھانسیوں کا جو سلسلہ جاری ہے اس کی بھی مذمت کی جائے ۔حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا کہ اس امر کی بھی تحقیقات کرائی جائے کہ یہ مضمون جو کتاب کے صفحہ نمبر 59پر موجود ہے کس کی مرضی اور منظوری سے نصاب میں شامل کیا گیا ۔حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہستم ظریفی یہ ہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے انٹر کی مطالعہ پاکستان کی کتاب میں ”1971ءکی پاک بھارت جنگ“ کے حوالے سے جو مضمون شائع کیا گیا ہے اس میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت اور بھارت کی مدد پر قائم کی گئی تنظیم مکتی باہنی کے لیے نرم گوشہ اختیار کیا گیا ہے اور ان کے مو¿قف کو پیش کیا گیا ہے ۔اس مضمون میں حکومتِ پاکستان اور پاک فوج کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی کے کردار کو بھی منفی انداز میں بیان کیا گیا ہے اور یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ جماعت اسلامی نے اپنے مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا ۔اسی صورتحال کے باعث وہاں دونوں ملکوں کے درمیان جنگ ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے تعلیمی نصاب کے اندر اس طرح کے مضمون کی اشاعت انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت عمل ہے ۔جو پاکستان کے قومی مو¿قف کے بھی خلاف ہے ۔سندھ حکومت کی نگرانی اور سرپرستی میں نصاب کی کتاب میں متحدہ پاکستان کے تحفظ اور سالمیت کی خاطر جدو جہد کر نے والوں کے حوالے سے مذکورہ مندرجات کی اشاعت سے ملک بھر کے عوام کے احساسات و جذبات مجروح ہو ئے ہیںاور بالخصوص موجودہ صورتحال میں عوام کے اندر شدید غم و غصہ پیدا ہوا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ صورتحال کو خراب ہونے سے پہلے ہی ٹھوس اقدامات کیے جائیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…