بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

پاناما لیکس،70کروڑ،سابق عسکری قیادت نے حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا

datetime 14  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سابق فوجیوں کی تنظیم پیسا نے چیف جسٹس کی جانب سے حکومت کے ٹی آر اوز پر کمیشن بنانے سے انکار کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ بے اختیار کمیشن بنانا وقت ضائع کرنے کے مترادف تھا۔حکومت کے ٹی او آر ناقابل عمل ہیں اسلئے پیسا نے حال ہی میں چیف جسٹس سے از خود نوٹس لے کر دو الگ کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ فوری انصاف یقینی بنایا جا سکے۔ الیکشن میں کامیابی اچھی اور ایماندار قیادت کا ثبوت نہیں کیونکہ ووٹروں کی اکثریت جاگیرداروں اور برادری سسٹم کے تابع ہیں جبکہ شفاف الیکشن کیلئے بایومیٹرک تصدیق کے نظام کا استعمال ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار جنرل علی قلی خان کی قیادت میں پیسا کے جنرل باڈی اجلاس میں کیا گیا جس میں ایڈمرل تسنیم، ائیر مارشل مسعود اختر، برگیڈئیر کامران قاضی، برگیڈئیر عربی خان، برگیڈئیر میاں محمود، برگیڈئیر مسعودالحسن، کیپٹن اکمل شاہ ، نائیک محمد فاضل اور دیگر نے شرکت کی۔سابق فوجی افسران نے کہا کہ قوم پانامہ لیکس کے بارے حقائق جاننا چاہتی ہے جبکہ اس میں ملوث افراد کو عوام کا اعتماد بحال کرنے کیلئے سچائی اور حوصلے سے کام لینے کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم آمدنی کے زرائع اور انھیں بیرون ملک منتقل کرنے کے طریقے کے بارے میں اپنی خاموشی توڑیں اور نجی معاملہ کو سرکاری مسئلہ نہ بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ ایک سرکاری افسر کے گھر سے ستر کروڑ روپے سے زیادہ کی برامدگی اور اسکے بعد دیگر افسران کی گرفتاری آئس برگ کی نوک ہے جو پانامہ لیک کے تناظر میں مزید اہمیت اختیار کر گئی ہے۔ سابق عسکری قیادت نے جنگی جرائم کے الزام میں بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما کی پھانسی کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ 1974 کے سہ فریقی معاہدے میں حل ہو چکا تھا۔ پھانسی کے بعد دفتر خارجہ کا واویلا بلاجواز ہے، اس معاملہ کو ٹرائل کے دوران یا سزا سناتے ہی او آئی سی اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر اٹھانا چاہئے تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…