لاہور ( این این آئی) وفاقی حکومت نے ملک بھر کی عدالتوں میں جعلی مقدمہ بازی روکنے کے لئے ضابطہ دیوانی میں ترامیم کا فیصلہ کر لیا، وزیر اعظم محمد نواز شریف نے وزیر قانون زاہد حامد کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دیدی ، ترامیم کی منظوری کے بعد جعلی مقدمہ بازی کرنیوالے کو عدالتوں کی طرف سے بھاری جرمانے کرنے کا اختیار ہوگا۔ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی طرف سے وزیر قانون زاہد حامد کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جسے عدالتوں میں جعلی مقدمہ بازی روکنے کیلئے ضابط دیوانی میں ترامیم کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔خصوصی کمیٹی نے ابتدائی سفارشات تیار کر لیں ہیں جن کے مطابق ضابطہ دیوانی کی دفعہ پینتیس اور پینتیس اے کے ساتھ پینتس بی اور سی کا اضافہ کیا جائے گا، ضابطہ دیوانی کی موجودہ دفعہ پینتیس اور پینتیس کے مطابق جعلی مقدمہ بازی پر عدالت کو صرف پچیس ہزار روپے تک جرمانہ کرنے کا اختیار ہے۔ ذرائع کے مطابق خصوصی کمیٹی کی ابتدائی سفارشات کے مطابق پینتیس بی اور سی کو شامل کر کے جرمانہ کی شرح میں زیادہ اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ جعلی مقدمہ بازی کے رجحان کو روکا جا سکے، ترامیم کے بعد عدالتوں کو یہ اختیار دیا جائے گا کہ اگر کسی ریکارڈ یا دوسرے ذرائع سے عدالت کو محسوس ہو کہ اس کے روبرو جعلی درخواست یا دعوی دائر کیا گیا ہے تو وہ جعلی مقدمہ بازی کرنے والے شہری کو بھاری جرمانہ عائد کر سکے، لاء اینڈ جسٹس کمیشن پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جعلی مقدمہ بازی کی وجہ سے عدالتوں پر خوفناک بوجھ بڑھ رہے، جعلی مقدمہ بازی کی وجہ سے عام شہریوں کے مسائل میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، وزارت قانون کی خصوصی کمیٹی نے ترامیم کو حتمی منظوری دینے سے قبل وکلاء تنظیموں سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز سے بھی تجاویز مانگی ہیں، ان تجاویز کی روشنی میں ترامیم کو حتمی شکل دیکر پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا۔