منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

عمرام خان کے ہاتھ سے یہ لکیر مٹ چکی ہے، اہم وزیر نے بڑا دعویٰ کر دیا

datetime 12  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) صوبائی وزیر قانون وپارلیمانی امور رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کے ہاتھ سے وہ لکیر مٹ چکی ہے جس سے وہ اقتدار میں آنا چاہتے ہیں،اگر اپوزیشن سمجھتی ہے کہ پانامہ لیکس کے سوا تمام مسائل حل ہو چکے ہیں تو ضرور احتجاج کرے ،نواز شریف کا جرم یہ ہے کہ وہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ اورملک میں سیاسی و معاشی استحکام چاہتے ہیں ،اپوزیشن قومی اور مقبول لیڈر نوازشریف کا مقابلہ نہیں کرسکتی ۔ پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اپوزیشن پانامہ لیکس پر سیاست کر رہی ہے ۔جو سات سوالات کئے گئے ہیں اس پر پارلیمنٹ میں بیٹھاہر شخص جوابدہ ہے اوریہ سوالات پارلیمنٹ میں بیٹھے ہر شخص پر نافذ ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں جو احتجاج کر رہے ہیں ان کی بعض کی اپنی آف شور کمپنیاں ہیں،انکو اپنے گریبان میں جھانکنا پڑ جائے تو شرمندگی ہوگی۔نواز شریف تو بڑے صنعتی گروپ کے سربراہ تھے او ران کا خاندان تقسیم سے پہلے کا کاروبار کر رہا ہے ۔ یہاں تو بعض میٹر ریڈر تھے ،بتانا پڑ جائے کہ ان کے پاس اربوں کے اثاثے کہاں سے آگئے ۔انہوں نے کہا کہ ،بد قسمتی سے قانون کی حکمران ، جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اتفاق رائے نہیں ۔ چند عناصر ملک میں جمہوریت کو پھلتا پھولتا نہیںدیکھنا چاہتے۔ نواز شریف کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ سیاسی و معاشی استحکام پیداکرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ نواز شریف کے بچپن سے لے کر اب تک حساب مانگ رہے ہیں ۔ یہ لوگ صر ف چاہتے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف کوئی بات سامنے آ سکے۔ کیا کسی میں جرات ہے کہ 12مئی کے ذمہ دار جنرل مشرف کے خلاف بات کر سکے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ پر امن احتجاج اپوزیشن سمیت ہر کسی کا حق ہے لیکن اگر اپوزیشن سمجھتی ہے کہ پانامہ لیکس کے سوا تمام مسائل حل ہو چکے تو ضرور احتجاج کرے ۔انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن ملک سے مخلص ہوتے تو کرپشن کے خاتمے ،بیرون ملک سرمایہ کاری پر پابندی کے لئے قانون سازی کا متفقہ مطالبہ کرتے ۔اپوزیشن صرف سیاست کرنا چاہتی ہے اور یہ صرف اپنی ذات سے مخلص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا پھر چیف جسٹس کو خط لکھنے کا کہا۔پہلے وہ نیب کے چیئرمین کو للکارتے رہے اب ان کو انکوائری کا کہہ رہے ہیں،عمران خان کا رویہ غیر سنجیدہ ہے،عمران خان کے ہاتھ سے وہ لکیر مٹ چکی ہے جس سے وہ اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ نے ٹرائل کرنا ہے تو پھر جواب وہاں ہونا چاہیے۔ جو تین سوال کئے گئے ہیں وہ کھسیانی بلی کھمبا نوچنے کے مترادف ہیںکیونکہ اپوزیشن کا ایجنڈہ ذاتی اقتدار اور پوائنٹ اسکورنگ ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی اداروں کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آتے ہے تین ہفتوں میں تمام مرحلہ مکمل کرلیا جائے گا۔بلدیاتی اداروں کو مکمل کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی لعت و لعل نہیں ہے۔ انہوں نے یوسف رضا گیلانی کی طرف سے جنوبی پنجاب میں طالبان کے ہونے کا تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا یہ مناسب بات نہیں ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…