لاہور ( این این آئی) افغانستان سے بازیاب ہونے والے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ملتان سے اغوا ء کرنے کے بعد 2ماہ تک فیصل آباد میں رکھا گیا جس کے بعد افغانستان منتقل کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق علی حیدر گیلانی کا بازیابی کے بعد اپنے پہلے بیان میں کہنا تھا کہ میں القاعدہ کے قبضے میں تھا اور مجھے ملتان سے انتخابی مہم کے دوران اغوا کے بعد دو ماہ تک فیصل آباد میں رکھا گیا اور پھر فیصل آباد سے افغانستان منتقل کردیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں قید کے دوران افغان اور نیٹو فورسز کے مشترکہ آپریشن میں بازیاب ہوئے اور افغان فوجیوں نے مجھ سے پشتو زبان میں بات کی جو میں سمجھ نہیں سکتا تھا۔امریکی فوجیوں کو بتایا کہ میں سابق وزیراعظم پاکستان کا بیٹا ہوں ۔علی حیدر گیلانی نے کہا کہ جب قید میں تھا تو اپنی آزادی کی دعا مانگتا تھا، آج میں آزاد ہو کر گھروالوں سے ملا ہوں، اللہ سے وعدہ کیا ہے کہ داڑھی نہیں تراشوں گا اور 5وقت کی نماز پڑھوں گا، اللہ نے میری دعا قبول کی اور آزادی نصیب ہوئی۔واضح رہے کہ علی حیدر گیلانی کو عام انتخابات سے 2روزقبل 9مئی 2013ء کو انتخابی مہم کے دوران اغوا کرلیا گیا تھا جبکہ منگل کے روز افغانستان اور نیٹو فورسز نے افغان صوبے غزنی میں کارروائی کرتے ہوئے علی حیدرگیلانی کوبازیاب کرایا تھا۔