لاہور(این این آئی) لاہور میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے روٹ سے متاثرہ ایک شخص نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خودکشی کی کوشش کی جسے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں اس کو حالت انتہائی تشویشناک ہونے کے باعث وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ 35سالہ عبدالقدیر جو کہ والدین کا اکلوتا بیٹا ،تین بہنوں کا اکیلا بھائی اور دو ننھی معصوم بچیوں کا باپ ہے کا علی ٹاؤن کے علاقے میں تین مرلے کا پلاٹ تھا جس پر اس نے بڑی محنت سے اپنے موبائل فونزکے کاروبار کا آغاز کیا تھا ۔اسی اثناء میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے روٹ کی زد میں کاروبار آنے کی وجہ سے وہ سخت پریشان اور ڈپریشن کا شکار ہو گیا تھا۔جس پر اس نے مبینہ طور پرکنپٹی میں گولی مار کر خودکشی کی کوشش کی۔ ۔عبدالقدیر کو انتہائی تشویشناک حالت میں جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کی حالت انتہائی نازک بتائی جارہی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالقدیر کی بہن سونیا نے بتایا کہ ان کے بھائی کا اس سے پہلے بھی ٹھوکر گول چکر کے پاس واقع آفس اوور ہیڈ کی نظر ہو چکا ہے ۔جس کے لئے زمین ایکوئر کرنے پر حکومت کی جانب سے اسے 29لاکھ کا چیک بھی دیا گیا تھا لیکن قرضوں کی وجہ سے اس کا کاروبارمکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا ۔جس کے بعد وہ دو سے تین سال تک دربدر پھرتا رہا ۔تاہم قدیر کے والد خلیل نے اپنے بیٹے کی پریشان حالی دیکھ کر علی ٹاؤن کے علاقے میں واقع اپنی پراپرٹی بیٹے کے نام کر دی تھی ۔جس پر عبدالقدیر نے انتہائی محنت اور لگن سے مسلسل کام کر کے تین منزلہ پلازے کی تعمیر کی ۔قدیر کی بہن کے مطابق اس نے نئے کاروبار کو سیٹ کرنے کے لئے قرضے لے کر سارا کام کروایا تھا جس کی وجہ سے اس پر پہلے ہی بہت زیادہ دباؤ تھا ۔جب اچانک یہ زمین بھی اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے روٹ کی زد میں آگئی تو وہ دلبرداشتہ ہو گیا ۔ بہن سونیا نے بتایا کہ جس دن سے میٹرو ٹرین کی مشینری علاقے میں آئی تھی اور اس کے تعمیر کیے ہوئے پلازے کو مسمار کرکے چلی گئی تب سے اس کا بھائی انتہائی پریشانی میں مبتلا تھا ۔اس نے کسی سے بھی بات کرنی بند کردی تھی ہر وقت پریشان اور اداس رہتا تھا ۔ہم لوگ اسے حوصلہ دینے کی کوشش کرتے تھے لیکن وہ ڈپریشن کو برداشت نہیں کر سکا اور گزشتہ روز اپنی کنپٹی پر پسٹل رکھ کر گولی مار لی ۔قدیر کی بہنوں کے مطابق ڈاکٹر بھی کوئی حوصلہ افزاء بات نہیں بتا رہے ڈاکٹر کہہ رہے ہیں کہ اس کا دماغ کھوپڑی سے باہر آچکا ہے اور اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے ۔قدیر کے لواحقین نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو غریب کی کوئی پرواہ نہیں یہ لوگ اپنے ہی مسائل میں الجھے ہوئے ہیں اور ہمیں حکومت سے کسی قسم کی کوئی امید نہیں ہے۔