کراچی (این این آئی)سندھ کے صحرائے تھر میں نایاب آٹھ چنکارا ہرنوں کا شکار کرنے کے الزام میں تین اراکین اسمبلی کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا ہے جن تین اراکین اسمبلی کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا ان کا تعلق حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے مٹھی میں محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے دو اراکین قومی اسمبلی فقیر شیر محمد بلالانی، غلام مصطفی شاہ اور ایک رکن صوبائی اسمبلی سردار چانڈیو سمیت سات افراد پر مقدمہ درج کیا گیا گیم وارڈن اشفاق میمن کے مطابق تحفظ جنگلی حیات کے قانون کی دفعہ 10،7، 14 اور 17 کے تحت یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔اشفاق میمن کے مطابق محکمے کے پاس دو راستے ہیں جن میں یا تو ملزمان پر 30 ہزار سے تین لاکھ رپے فی ہرن جرمانہ عائد کیا جائے یا مقدمہ عدالت میں پیش کر دیا جائے۔انہوںنے کہا کہ اب یہ عدالت کا اختیار ہے کہ وہ انھیں سزا سنائے، جرمانہ کرے یا پھر دونوں استعمال کرے۔واضح رہے کہ گذشتہ تین روز سے تین اراکینِ اسمبلی کی شکار کیے گئے ہرنوں کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر موجود ہیں جن کی بنیاد پر قحط زدہ صحرائے تھر میں حکمران جماعت کے اراکین اسمبلی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ رکن قومی اسمبلی فقیر شیر محمد بلالانی کے فرزند راجہ بلالانی نے فیس بک پر شکار کی یہ تصاویر پوسٹ کی تھیںجو شیئر ہوتے ہوتے میڈیا تک بھی پہنچ گئیں اور حکومت کو مقدمہ دائر کرنا پڑا۔