جمعہ‬‮ ، 01 اگست‬‮ 2025 

نوازشریف اورپانامہ لیکس ،سینیٹر اعتزاز احسن اپنی ’’ماہرانہ قانونی رائے ‘‘سامنے لے آئے

datetime 4  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ نوازشریف ایک طرف تو پانامہ لیکس کے بعد ملزم بن گئے ہیں اور اب وہی فرد جرم عائد کریں گے۔ اصولی طور پر انہیں مستعفی ہو جانا چاہئے۔ اپوزیشن جماعتوں کے ٹی آر اوز منظور کر لئے جائیں تو کسی بھی کمیشن کی ضرورت نہیں رہتی ہے ۔وزیر اعظم اپوزیشن کے ٹی او آرز کے تحت خود کو تحقیقات کیلئے پیش کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ نوازشریف پر لازم ہے کہ وہ1985 سے 2016 تک تمام ذرائع، اثاثوں میں اضافہ اور سالانہ ٹیکس بتایا جائے اور اب تک اپنے تمام ذرائع آمدن ڈکلیئر کریں۔ وزیراعظم بتائیں ان کا پیسہ کس طرح بیرون ملک گیا، ٹیکس کیوں ادا نہیں کیا گیا، پیسا کہاں سے آیا اور کس اکاونٹ میں گیا، کتنی آف شور کمپنیاں ہیں سب بتایا جائے۔ جب کوئی شخص جائیداد کا اعتراف کرلیتا ہے تو بارِ ثبوت اسی پر ہوتا ہے اور اسے جائیداد کی خریداری کی مکمل معلومات فراہم کرنی ہوتی ہیں احتساب کا عمل وزیر اعظم سے شروع ہوگا کیونکہ وہ ہر روز احسان جتاتے ہیں کہ میں نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں جس نے جائیداد خود نہ بنائی ہو وہ املاک اپنے نام نہیں رکھتا، اسی لیے حسین نواز نے جائیداد اپنے نام نہیں رکھی۔ وزیراعظم کے اثاثے میٹرو بس اور موٹروے کے کمیشن پر بنے ہیں۔ بڑے بڑے کنٹریکٹ پر ٹانکے لگا کر پارسائی کا دعوی کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نہیں بلکہ پاناما پیپرز میں موجود ہر نام کا احتساب ہونا چاہیے، جبکہ اس عمل کا آغاز وزیر اعظم سے ہونا چاہیے۔ اپوزیشن کی دو جماعتوں کے علاوہ تمام جماعتیں وزیر اعظم سے استعفیٰ مانگنے کے حق میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے اتحاد کا آغاز اچھا ہے اپوزیشن جماعتوں کے ٹی آر اوز منظور کر لئے جائیں تو کسی بھی کمیشن کی ضرورت نہیں رہتی۔ وزیراعظم نواز شریف اپوزیشن کے ٹی اوآرز کے تحت خود کو تحقیقات کیلئے پیش کریں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…