کراچی (نیوزڈیسک) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ نوازشریف ایک طرف تو پانامہ لیکس کے بعد ملزم بن گئے ہیں اور اب وہی فرد جرم عائد کریں گے۔ اصولی طور پر انہیں مستعفی ہو جانا چاہئے۔ اپوزیشن جماعتوں کے ٹی آر اوز منظور کر لئے جائیں تو کسی بھی کمیشن کی ضرورت نہیں رہتی ہے ۔وزیر اعظم اپوزیشن کے ٹی او آرز کے تحت خود کو تحقیقات کیلئے پیش کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ نوازشریف پر لازم ہے کہ وہ1985 سے 2016 تک تمام ذرائع، اثاثوں میں اضافہ اور سالانہ ٹیکس بتایا جائے اور اب تک اپنے تمام ذرائع آمدن ڈکلیئر کریں۔ وزیراعظم بتائیں ان کا پیسہ کس طرح بیرون ملک گیا، ٹیکس کیوں ادا نہیں کیا گیا، پیسا کہاں سے آیا اور کس اکاونٹ میں گیا، کتنی آف شور کمپنیاں ہیں سب بتایا جائے۔ جب کوئی شخص جائیداد کا اعتراف کرلیتا ہے تو بارِ ثبوت اسی پر ہوتا ہے اور اسے جائیداد کی خریداری کی مکمل معلومات فراہم کرنی ہوتی ہیں احتساب کا عمل وزیر اعظم سے شروع ہوگا کیونکہ وہ ہر روز احسان جتاتے ہیں کہ میں نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں جس نے جائیداد خود نہ بنائی ہو وہ املاک اپنے نام نہیں رکھتا، اسی لیے حسین نواز نے جائیداد اپنے نام نہیں رکھی۔ وزیراعظم کے اثاثے میٹرو بس اور موٹروے کے کمیشن پر بنے ہیں۔ بڑے بڑے کنٹریکٹ پر ٹانکے لگا کر پارسائی کا دعوی کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نہیں بلکہ پاناما پیپرز میں موجود ہر نام کا احتساب ہونا چاہیے، جبکہ اس عمل کا آغاز وزیر اعظم سے ہونا چاہیے۔ اپوزیشن کی دو جماعتوں کے علاوہ تمام جماعتیں وزیر اعظم سے استعفیٰ مانگنے کے حق میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے اتحاد کا آغاز اچھا ہے اپوزیشن جماعتوں کے ٹی آر اوز منظور کر لئے جائیں تو کسی بھی کمیشن کی ضرورت نہیں رہتی۔ وزیراعظم نواز شریف اپوزیشن کے ٹی اوآرز کے تحت خود کو تحقیقات کیلئے پیش کریں۔