پنگریو (نیوزڈیسک) پنگریو پولیس نے کم سن بچوں کے ساتھ بدفعلی کر نے اور ان کی ویڈیوز انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کر نے کے الزام میں گرفتار کئے جانے والے جعلی عامل امین چانڈیو اور اس کے ساتھی وفا جان کمہار کے خلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزمان سے تفتیش شروع کر دی ہے پنگریو تھانے کے ایس ایچ او محمود بھوت کی مدعیت میں درج کئے جانی والی ایف آئی آر میں مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پولیس نے بدفعلی کا نشانہ بننے والے بچے اور ملزمان کا صحت مرکز پنگریو سے میڈیکل چیک اپ کرایا ہے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے اور ایس ایس پی بدین سے اس واقع کی رپورٹ طلب کر لی ہے جعلی عامل اوراس کے ساتھی کی جانب سے بدفعلی کا نشانہ بنائے جانے والے پنگریو کے ایک معزز خاندان سے تعلق رکھنے والے بارہ سالہ بچے سے دوران بدفعلی ریکارڈ کی جانے والی ویڈیو وائرل ہوگئی ہے جس کی وجہ سے متاثرہ بچے کے خاندان کو شدید پریشانیوں اور ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے متاثرہ بچے کے ورثاء نے گرفتار ملزمان کے رشتہ داروں اور معاملے کوختم کرانے کے لئے سرگرم ہونے والی با اثر شخصیات کے دباؤ اور سماجی پریشر ڈالنے کے بعد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرانے سے انکار کر دیا جس کے بعد ایس ایچ او پنگریو نے خود فریادی بن کر اس واقع کا مقدمہ درج کرایا ہے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پولیس نے کافی جدوجہد کے بعد متاثرہ بچے کے ورثاء کو بچے کا میڈیکل چیک اپ کرانے پر آمادہ کیا ایس ایچ او پنگریو نے بتایا کہ ملزمان کوعدالت میں پیش کیا جائے گا اور ریمانڈ حاصل کر نے کے بعد مختلف رخوں سے تفتیش کی جائے گی پنگریو شہر اور گر دونواح کے علاقوں میں یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ امین چانڈیو اوراس کے ساتھیوں نے پنگریو شہر کے درجنوں کم سن بچوں کے ساتھ بدفعلی کی ہے تاہم ان بچوں کے ورثاء بدنامی کے خوف سے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرانے کے لئے تیار نہیں ہیں ادھر بدفعلی کیس میں گرفتار کئے جانے والے ملزمان امین چانڈیو اور وفا جان کمہار نے پنگریو تھانے کے لاکپ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہ اس واقع میں ملوث نہیں ہیں کچھ افراد انہیں جان بوجھ کر اس کیس میں پھنسا رہے ہیں دریں اثناء اس واقع کے باعث پنگریو شہر اور ملحقہ قصبوں و دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے والدین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور والدین اپنے بچوں کے حوالے سے فکر مند دکھائی دے رہے ہیں اس حوالے سے کئی والدین نے پنگریو کے صحافیوں سے رابطے کر کے مطالبہ کیا ہے کہ کم سن بچوں کے ساتھ وحشیانہ فعل کر نے اور ان کی ویڈیوز بنانے کے واقع کی مکمل تفتیش کرائی جائے اور ا وباش قسم کے دیگر افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے تاکہ آئیندہ اس قسم کے واقعات پیش نہ آئیں۔