لندن (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ نائن الیون کے بعد تمام تر بوجھ پاکستان پر لاد دیا گیا،فوجی آمر کے غلط فیصلوں کے نتائج آج تک بھگت رہے ہیں ،ماضی میں پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی پالیسی نہیں تھی، ایک سال میں 2200 سے زیادہ دہشتگرد حملے ریکارڈ کیے گئے جبکہ 2013 میں روزانہ 50 سے70افرادجاں بحق ہو رہے تھے تاہم اب یہ تعدادانتہائی کم ہوکر رہ گئی ہے اورہم انشاء اللہ جلد اس کو صفر پر لائیں گے، دہشت گردی کا مسئلہ ذہنیت سے جڑا ہوا ہے اوردہشتگردوں کے خلاف فوجی کارروائی مکمل اتفاق رائے سے شروع کی گئی ہے،ایم کیو ایم قیادت نے اچی کوفوج کے حوالے کرنیکامطالبہ کیاتھاجبکہ کراچی آپریشن کا فیصلہ میرا تھااور اس کے مثبت نتائج ملے،آپریشن کے بعد سے اب تک کراچی میں صورتحال بہتر ہوئی ہے لیکن بعض مسائل برقرار ہیں، کراچی کوبرسوں سے سیاسی طور پر نظر اندازکیا گیااس لیے مسائل نے جنم لیا، نظر انداز کرنے ہی سے امن و امان کی صورتحال بھی خراب ہوئی ،منگل کوانسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہاکہ نائن الیون کے بعد تمام تر بوجھ پاکستان پر لاد دیا گیا اور فوجی حکمرانوں نے جلد بازی میں غلط فیصلے کیے۔نائن الیون کے بعدپاکستان کوافغانستان کے معاملے میں جلدبازی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ نائن الیون حملوں کے کسی بھی ملزم کا تعلق پاکستان سے نہیں تھا۔چوہدری نثارنے کہاکہ ماضی میں پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی پالیسی نہیں تھی، ایک سال میں 2200 سے زیادہ دہشتگرد حملے ریکارڈ کیے گئے جبکہ 2013 میں روزانہ 50 سے70افرادجاں بحق ہو رہے تھے تاہم اب یہ تعدادانتہائی کم ہوکر رہ گئی ہے اورہم انشاء اللہ جلد اس کو صفر پر لائیں گے،انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کا مسئلہ ذہنیت سے جڑا ہوا ہے اوردہشتگردوں کے خلاف فوجی کارروائی مکمل اتفاق رائے سے شروع کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم قیادت نے اچی کوفوج کے حوالے کرنیکامطالبہ کیاتھااور ایم کیو ایم کی خواہش پرہی کراچی آپریشن کا فیصلہ میرا تھا،ور اس کے مثبت نتائج ملے،آپریشن کے بعد سے اب تک کراچی میں صورتحال بہتر ہوئی ہے لیکن بعض مسائل برقرار ہیں، کراچی کوبرسوں سے سیاسی طور پر نظر اندازکیا گیااس لیے مسائل نے جنم لیا، نظر انداز کرنے ہی سے امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ،انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کی بڑی تعداد نے کراچی کا رخ کر لیا تھامگر اب صورتحال بہت بہتر ہوچکی ہے،بعدازاں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے برطانوی ہوم سیکرٹری سے ملاقات کی جس دوران باہمی تعلقات سمیت دیگر معاملات زیر غور آئے۔لندن میں ہونے والی ملاقات کے دوران پاک برطانیہ تعلقات پر بات چیت کیساتھ ساتھ سیکیورٹی اور علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ ملاقات میں عمران فاروق قتل کیس سے متعلق معاملات اور ایم کیو ایم کو ’’را‘‘ کی فنڈنگ اور منی لانڈرنگ پر بھی گفتگو کی گئی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں سکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم کے دوبارہ پاکستان آنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا ۔