کراچی(این این آئی)قومی احتساب بیورو(نیب) نے اومنی گروپ کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ اومنی گروپ کو دیئے جانے والے ٹریکٹرز کی تیاری کے ٹھیکوں کا ریکارڈ ضبط کرلیا گیا ہے ۔دوسری جانب نیب نے سندھ کے سابق وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کی گرفتاری کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیب کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اہم شخصیات کی گرفتاری کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے قریبی دست راس انور مجید اور ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید(اے جی مجید) نے سندھ کے محکمہ زراعت سے ملی بھگت کرکے کاشت کاروں کو ٹریکٹر دینے کے حوالے سے ایک اسکیم متعارف کرائی جس میں فی ٹریکٹر تین لاکھ روپے سندھ حکومت کے خزانے سے سبسڈی دینے کا منصوبہ بنایا گیا ۔ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے مجموعی طور پر 7500 ٹریکٹر کی تیاری کا ٹھیکہ حاصل کیا جس پر دو ارب روپے سندھ حکومت نے فراہم کیے ۔ ذرائع کے مطابق ٹریکٹر اسکیم کو فارم سندھ بینک کے ذریعے فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا لیکن یہ فارم صرف طاقت ور شخصیات کو ہی فراہم کیے جائیں عام کاشت کار اس اسکیم سے استفادہ حاصل نہیں کرسکے اور بعدازاں یہ ٹریکٹر افغانستان اسمگل کیے گئے ۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ 8 سالوں کے دوران دیئے گئے ٹریکٹرز کی فہرست مرتب کی جا رہی ہے تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جاسکے کہ عام کاشت کاروں کو کس حد تک سہولت فراہم کی گئی اور طاقتور شخصیات نے اس سے کس حد تک فائدہ اٹھایا ۔ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کے خزانے کو دوہرا نقصان پہنچایا گیا ایک طرف تو ٹریکٹر کا ٹھیکہ مہنگے داموں حاصل کیا گیا اور دوسری جانب ٹریکٹر بھی بااثر افراد نے خود ہی حاصل کرلیے اور سندھ حکومت کے خزانے کو بے دردی سے لوٹا گیا ۔ ذرائع کے مطابق نیب کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اہم شخصیات کی گرفتاری کا امکان ہے۔یاد رہے کے نیب کی جانب سے شرجیل میمن کی گرفتاری کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔