جمعہ‬‮ ، 06 جون‬‮ 2025 

پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کیلئے وفاق نے ٹھوس موقف اختیار نہیں کیا، سپریم کورٹ

datetime 1  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی تمام تر ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سابق صدر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نہ نکالنے کے حوالے سے ٹھوس موقف اختیار نہیں کیا۔
سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے تحریر کردہ فیصلے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کسی بھی ملزم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے ٹھوس شواہد کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ وفاقی حکومت نے متعلقہ کیس میں ٹھوس موقف اختیار نہیں کیا اور اٹارنی جنرل سے متعدد بار اس حوالے سے پوچھا گیا لیکن وہ بھی مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے کوئی ہدایت نامہ لے کر نہیں آئے۔
تفصیلی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ قانونی تھا، ہائیکورٹ نے معاملے کی حساسیت کے باعث 15 روز تک عمل درآمد روکے رکھا جب کہ سپریم کورٹ کی جانب سے مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم عبوری تھا اور حتمی فیصلہ آنے کے بعد عبوری حکم موثر نہیں رہتا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 16 مارچ کو پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی وفاقی حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سابق صدر کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…