کراچی (نیوز ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ مصطفی کمال نے مجھے سات قتل معاف کرنے کی بات کر کے ثابت کردیا ہے کہ ان کے پاس ڈرائی کلینر مشین ہے ،حکومت کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نہیں روکا گیا تو پھر طاقت کے زور پر ریاست کے اندر ریاستیں قائم ہوںگی۔جمعرات کو مقامی ہوٹل میں قائد اعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی قطب الدین عزیز کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے لکھی گئی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے کہاکہ ہم نے 30مارچ کو پاکستان کا 76واں یوم عزم خوشی سے منایا لیکن 27مارچ کو لاہور میں دہشت گردی اور اسلام آباد میں چڑہائی نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ہم کمزور ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت،آئین ،جمہوریت اور پورے نظام کو چیلنج کیا گیا ایک طرف انتہاپسندی دوسری طرف دہشتگردی عروج پر ہے اس کے خاتمے کی ضروت ہے جس کے لے عوام کو حق حکمرانی مقامی حکومتوں کو مضبوط اور بااختیار بنانا اور میئر شپ کے الیکشن جلدکرنا ضروری ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ 27مارچ کے واقعات نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ملک میں اس عمل داری دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کی ہے لاہور کا سانحہ اور اسلام آباد کا دھر نا اس کا واضح ثبوت ہے جس میں ریاست کی رٹ کو توڑا گیا اور ایک منٹ میں سب کچھ ختم ہو گیا۔ نیشنل ایکشن پلان کا یہ حصہ تھا کہ مدارس کی اصلاح منصفانہ تعلیمی نظام سمیت دیگر امور مکمل ہو لیکن ایسا نہیں ہو سکاہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ قائداعظم کا پاکستان ٹن ومٹی تلے دفن ہو چکا ہے اگر ضیاءالحق نے آرٹیکل ٹو اے بنایا تھا تو ہیمیں ٹو بی بناکر قائد اعظم کی 11اگست کی تقریر کو آئین کا حصہ بنانا چاہیئے۔بعد میڈیانمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میرپور خاص میں کو ئی وکٹ گرنے والی نہیں ہے۔ میڈیا اپنا چورن اور منجن بیچنا چھوڑ دے تو پھر پتہ چل جائے گا کہ پاکیزہ فلم کتنا بزنس کرتی ہے۔