پشاور (نیوز ڈیسک) دہشتگردوں کے سرکی قیمت تو مقرر کی ہی جاتی تھی پشاور میں اب چوہوں کے سر کی قیمت بھی مقرر کر دی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا بلی کے جثے کے برابر چوہے مارنے پر 25 روپے فی چوہا انعام دینے کا اعلان۔ یہی نہیں ایک شہری کو چوہا مار مہم چلانے پر نوکری بھی مل گئی۔پاکستان میں نوکری کا حصول ناممکنات میں سے ہے۔ چوتیاں چٹخانے کے بعد ہی مل پاتی ہے لیکن پشاور کے ایک شہری نصیر کو ملازمت مل گئی اور وہ بھی چوہے مارنے پر پشاور میں آجکل بلی نما چوہے شہریوں کیلئے درد سر بنے ہوئے ہیں۔ نصیر کے مطابق وہ آٹھ سالوں میں ایک لاکھ سے زائد چوہوں کو کیفر کردار تک پہنچا چکا ہے جو شاید ایک ریکارڈ بھی ہے۔ اسی لئے تو صفائی پر مامور نجی کمپنی نے اس چوہوں کے شکاری کو بھرتی کر لیا ہے۔شہر میں دندناتے پھرتے یہ چوہے اب تک پانچ بچوں کی جان لے چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ان چوہوں کے مارنے پر انعام کا اعلان بھی کیا گیا ہے اور فی چوہا مارنے پر 25 روپے انعام ملے گا۔ خونخوار چوہوں کا تذکرہ اسمبلی کی غلام گردشوں تک بھی جا پہنچا ہے جس کے بعد ان کے خاتمے کا بیڑہ محکمہ بلدیات، صحت اور ضلعی حکومت نے اٹھا لیا ہے۔