جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

لاہور خودکش دھماکہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتا ہے ، امریکی محکمہ خارجہ

datetime 29  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ لاہور خودکش دھماکہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتا ہے ،خطے سے دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے ملکر کام کریں گے ،اسلام آباد کے ساتھ ملکر خطے سے اس لعنت کو ہمیشہ کیلئے ختم کردیا جائیگا۔واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران جان کربی نے لاہور بم دھماکے کی ایک مرتبہ پھر مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونیوالوں کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا انہوں نے کہاکہ اس مشکل میں امریکی حکومت اور قوم پاکستانی حکومت اور عوام کے ساتھ ہے انہوں نے کہا کہ لاہور بم دھماکوں کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچانے میں پاکستان کی ہرممکن مدد کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ساتھ ملکر خطے سے اس لعنت کو ہمیشہ کیلئے ختم کردیا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ لاہور خودکش دھماکہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتا ہے۔ پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے کالعدم ٹی ٹی پی پر دباؤ جاری رکھاہوا ہے جس نے لاہور خودکش بم دھماکے کی ذمہ داری قبل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی بدستور خطرناک گروپ ہے اور اس سے وابستہ خطرہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے تاہم ٹی ٹی پی داعش کی طرح خود ساختہ خلافت قائم کرنے کے دعویٰ دار نہیں اور انہوں نے متبادل حکومتی نظام کے قیام کی کبھی کوشش نہیں کی اور نہ ہی حکومت کا تختہ الٹنے یا اس پر قبضے کی طرف بڑھے ہیں۔ اس لئے داعش اور ٹی ٹی پی دو مختلف گروپس ہیں جن کے اہداف اور مقاصد بھی مختلف ہیں تاہم تشدد کی فضاء پیدا کرنے کا طریقہ کار ان دونوں کا ایک ہی ہے۔ پاکستان کی سیکورٹی کی صورتحال بارے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان بدستور اپنے ہی اندر سے دہشت گردوں سے لاحق خطرات میں گرا ہوا ہے اور امریکہ کا اس ضمن میں پاکستان کا ساتھ دینے کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی جو مدد کرسکا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خطرہ صرف پاکستان کے لئے نہیں بلکہ پورے خطے کے سر پر منڈلا رہا ہے اور کئی لحاظ سے پوری دنیا کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔جان کربی نے کہا کہ داعش نے تدمر میں تاریخی آثار کو مٹانے سے متعلق جو کچھ بھی کیا اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ داعش نے تدمر میں آثار قدیمہ کو شدید نقصان پہنچانے کے علاوہ آثار قدیمہ کے ایک ماہر کا سر قلم بھی کر دیا تھا۔ شام میں فوج کے ہاتھوں تاریخی شہر تدمر کی آزادی کا خیر مقدم کرنے کے باوجود امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ شام میں بشار اسد کی بڑھتی ہوئی توانائی سے شام اور اس ملک کے عوام کو کوئی اچھی امید نہیں رکھنی چاہئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…