حب (این این آئی) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان رکن صوبائی اسمبلی سرداراخترجان مینگل نے کہا ہے کہ جمہوریت کے دعویداروں نے جمہوریت کے قاتل پرویزمشرف کو گارڈ آف آنر پیش کیا اورمحفوظ راستہ دے کر بیرونی ملک پہنچادیا۔ حبکو کول پاور پروجیکٹ اوردیگر صنعتوں کی آلودگیاں ختم ہوجائیں گی۔ حکمران اگر گوادر کی نام نہاد ترقی کے لئے بضد ہیں تو ہمارے لئے قبریں اور اپنے لئے کفن تیار کریں۔ اس ملک میں قانون اورآئین شکنی کوئی جرم نہیں۔ بلکہ حق مانگان سنگین جرم بن گیاہے اور ہم یہ حق مانگنے والا جرم بار بار کریں گے۔ گوادر کی ترقی کے لئے چائنا سے 46ارب ڈالر لینے والوں نے بلوچستان کےلئے 90لاکھ ڈالر رکھے ہیں۔ جن میں بڑی رقم امراءکی آمدورفت ائیرپورٹ بنانے کےلئے خرچ کی جائے گی۔ جبکہ گوادر کے لوگ بسوں کے کرایئے برداشت نہیں کرسکتے تو وہ ہوائی جہازوں کا کرایہ کہاں سے دے سکتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار سرداراخترجان مینگل نے اتوار کے روزز بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع لسبیلہ کے زیراہتمام گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول حب میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سرداراخترجان مینگل نے مزیدکہا کہ میں لسبیلہ کے عہدیداروں ، بی ایس او کے کارکنوں اوربی این پی کے ہمدردوں کا شکریہ اداکرتاہوں کہ اس گرمی میں میرا اور میرے پارٹی عہدیداروں کا والہانہ استقبال کیا اور عزت بخشی۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتاہوں کہ وہ ہمیں بلوچ سرزمین اوربلوچ عوام کی حفاظت کےلئے قوت بخشے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں لوگ جوق درجوق بی این پی میں شمولیت اختیار کرنا بی این پی کی کامیابی ہے ۔ بی این پی کو ختم کرنے والوں کو پتہ چل گیاہے کہ بی این پی کو کوئی ختم نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا اتنا ظلم ہندوستان نے کشمیریوں پرنہیں کیا جتنا ہمارے حکمرانوں نے ہم پرکیاہے۔ حکمرانوں کے ظلم کی داستانیں بلوچستان کی سنسان سڑکیں اورگلیاں بتارہی ہیں ۔ ستر سالوں سے بلوچستان کے مظلوم عوام پرظلم کے پہاڑ توڑے گئے شاباش ہے اس قوم کو نہ گردن جھکائی اورنہ ہی خدان کے سامنے جھکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کس جرم کی سزا دی جارہی ہے ظالم تھے وہ جو آج جو خود کو مظلوم کہلارہے ہیں اورجو مظلوم ہیں انہیں ظالم کہا جارہاہے۔ ہم سے ہماری دھرتی چینی گئی، زبان چھینی گئی، کلچر چھیناگیا اور پھربھی غدارکہاجارہاہے۔