اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)جب ہم عمران خان صا حب کے انٹر ویو کے لیے گئے ہو ئے تھے اسلام آباد تو میں وہیں ہم کو ہسار ما رکیٹ میں گئے تو وہا ں افغان لو گو ں پر نظر رکھنے والا غیر ملکی نظریہ ملا ہم کو اور وہا ں جو انکشاف ہوا وہ بہت ہی خو فنا ک اور حیران کن ہے اور جب عارف نظا می صاحب نے چو ہدری غلام حسین سے پو چھا کے یہ انکشاف ہے یہ پھر ایسے ہی سنی سنا ئی با ت ہے تو چوہدری غلام حسین نے کہا کے جب شہبا ز تا ثیر کو اغوا کر کے قبا ئلی علاقہ میں لے گئے جو اْن کا سیف مقا م تھا تو اغوا ہو نے کے دو ما ہ بعد ایک دن وہا ں حکیم اللہ محسود وہا ں پہنچے جہا ں شہبا ز تا ثیر اور دوسرے لو گو ں کو اغوا کر کے رکھا ہوا تھا اور وہ سا رے لو گو جو تھے یعنی کہ جو اْن کے درندے جنگجو لو گ تھے وہ سا رے اْن کے پا ؤ ںکو ہا تھ لگا رہے تھے اور اْن کے ہا تھ چو م رہے تھے کے اْن کا لیڈر اآگیا ہے جب اْن سے پو چھا گیا کے یہ کو ن لو گ ہے تو انہو ں نے بتا یا کے یہ حکیم اللہ محسود ہے جو ہما را لیڈر کے اور اْن کیسا تھ ایک اور صاحب تھے جس کے اپنا چہرا ڈانپا ہوا تھا نکا ب کیا ہوا تھاتو اْس نے اپنا نکا ب اْتا را اور شہباز تا ثیر سے کہا کہ کیا آپ مجھ کو پہچانتے ہو تو شہباز تا ثیر نے کہا کہ نہیں میں نےآپ کو نہیں پہنچا نا اور پھر اْس نے محترمہ بے نظیر ، سلمان تا ثیر ، پر ویز مشرف اور جو لو گو اْن کے خلاف تھے سب کو گالی گلو چ کر نا شروع کر دی اور کہا ں کہ تم کو پتہ ہو نا چا ہیے کہ میں کو ن ہو ں آپ لو گ میری تصو یر یں تما م ٹیلی ویژن پر چلا تے رہے ہو کہ وہ ہے جس نے بے نظیر کو گولی ما ری اور قتل کیا تھااور پھر اْس نے کہا کہ میں ہو ں جس نے بے نظیر بھٹو شہید کو قتل کیا تھااور وہ تصو یر یں دیکھو اور میں آج بھی یہاں زندہ گھوم پھر رہا ہو ں چوہدری غلام حسین صاحب نے کہا بے نظیر بھٹو شہید کا قا تل آج بھی زندہ گھوم رہا ہے اور جب عارف نظا می نے پو چھا کہ وہ شخص کو ن تھا تو چو ہدری غلام حسین نے بتا یا کہ وہ حکیم اللہ محسود کا باڈی گارڈ تھا جو ہر وقت اْس کیسا تھ رہتا ہے ۔