جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سانحہ اے پی ایس اورچارسدہ کے ذ مہ داروں کا تعین ضروری ہے ، اسفند یار ولی

datetime 16  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ اے پی ایس سکول پشاور اور باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کے واقعات پر جوڈیشنل کمیشن قائم کر کے ذمہ داران کا تعین کر لیا جاتا تو دہشت گردوں کا نیٹ ورک کمزور کیا جا سکتا تھا۔لگتا یہ ہے کہ دہشت گردوں کے سرپرستوں کو بچانے کےلئے جوڈیشنل کمیشن قائم نہیں کیا جا رہا ۔اسفند یا ولی خان نے پشاور میں سرکاری ملازمین کی بس میںبم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختون خواہ موجودہ صوبائی حکومت کے دور میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔اتحادی حکومت میں شریک جماعتیں بندر بانٹ میں مصروف ہیں اور صوبے کو دہشت گردوں کے حوالے کر دیا ہے۔اب تو صوبائی وزراءاور ممبران صوبائی ا سمبلی دہشت گردوں کو باقاعدہ بھتا دے رہے ہیں جس کی وجہ سے انتظامیہ اور پولیس کمزور ہو رہی ہے اور پولیس کا مورال ڈاﺅن ہونے کی وجہ سے دہشت گرد آذادانہ کاروائیاں کر رہے ہیں۔اے این پی کے ترجمان اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں اسفند یار ولی خان نے مزید کہا کہ صوبہ خیبر پختون خواہ کے شہری علاقوں میں مخصوص ذہنیت کے خلاف سخت کاروائیوں کے بغیردہشت گردوں کی پیداواری فیکٹریوں کا خاتمہ ممکن نہیں ۔وفاقی اور صوبائی حکومت نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کرے تو ملک بھر اور با لخصوص خیبر پختون خواہ میں امن قائم ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ اے این پی کی قیادت اور کارکنوں نے پاکستان کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کےلئے قربانیاں دیں اور تمام تر ہتھ کنڈوں کے باوجود اے این پی نے عوام کو اکیلا نہ چھوڑا اور دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف کامیاب آپریشن کئے گئے۔اے این پی کے صدر اسفند یار ولی خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کا بادشاہ بنی گالہ سے اپنے غلاموں پر حکم چلا رہا ہے اور جماعت اسلامی کے امیر صوبہ کی حالت پر توجہ دینے کی بجائے منصورہ لاہور میں ذاتی تشہیر پر وقت ضائع کر کے دہشت گردوں کا مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔اسفند یار ولی خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قوم اور قومی قیادت دہشت گردوی کے خاتمے کےلئے متحد ہے لیکن چند عناصر کی وجہ سے مکمل کامیابی کا حصول مشکل ہے ۔قوم ملک و ملت دشمنوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہو ۔



کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…