منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

حکومت سے علیحدگی کی دھمکی،مولانا فضل الرحمان نے وہ ہی کیا جس کی امید تھی

datetime 14  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک) جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حالات اس نہج پر نہیں پہنچے کہ حکومت سے علیحدہ ہوں تاہم تحفظ حقوق نسواں بل موجودہ صورتحال میں قبول نہیں ، نیب کا ادارہ ڈکٹیٹر نے انتقام لینے کے لئے بنایا تھا اگر وزیر اعظم کی سطح پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تو پھر ضرور اس کے بار ے سوچنا ہوگا،اس وقت پاکستان اور چین اقتصادی دور میں داخل ہوئے ہیں ،قوم چین کی دوستی پر فخر کرتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز چینی نائب وزیر خارجہ لی چونگ کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ملک کے مختلف حصوں میں عوام کی ضروریات کے مطابق سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ۔اقتصادی راہداری منصوبے پر ہم سب ایک ہیں ۔انہوںنے کہا کہ اس وقت پاکستان اور چین اقتصادی دور میں داخل ہوئے ہیں ، چین کے وفد نے پاکستان کے لئے اچھے خیالات کا اظہار کیا ہے ۔پاک چین دوستی کو 65سال مکمل ہوگئے ہیں اس دوران ایک لمحہ بھی ایسا نہیں آیا جس سے دوستی میں کوئی اختلاف ہو۔ہم نے واضح کیا ہے کہ قوم چین کی دوستی پر فخر کرتی ہے ۔چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں پاکستان کا معاشی مستقل روشن مستقبل سے تعبیر ہے ۔انہوںنے کہا کہ تحفظ حقوق نسواں بل میں اصلاح کی ضرورت ہے ۔یہ بل موجودہ صورتحال میں قابل قبول نہیں ۔وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں جو بھی باتیں ہوئی ہیں ۔منصورہ میں ہونے والے تمام دینی جماعتوں اجلاس میں قائدین کو آگاہ کروں گی ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جب محرم کا مہینہ آتا ہے تو قوم کو پہلے 10دن جس ذہنی قرب سے گزرنا پڑتا ہے وہ سب کو علم ہے ۔اسی طرح 12ربیع الاول کو بھی صورتحال سب کے سامنے ہیں ۔ان حالات میں بعض اوقات حادثات ہوتے ہیں،نفرت پیدا ہوتی ہے ۔اس حوالے سے قانون سازی ہونی چاہیے کہ کوئی شخص کسی کے مذہبی تہوار منانے سے متاثر نہ ہو۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں تشدد کے رحجانات زیادہ ہیں اس پر بھی قانون سازی ہونی چاہیے۔حکومت سے علیحدگی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالات اس نہج پر نہیں پہنچے کہ حکومت سے علیحدہ ہوں ۔ جب مسئلہ حل نہیں ہوتا اور راستہ نہیں نکلتا تو پھر حکومت سے الگ ہونے کی کی بات زیر بحث آتی ہے۔نیب کا ادارہ ڈکٹیٹر نے انتقام لینے کے لئے بنایا تھا اگر وزیر اعظم کی سطح پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تو پھر ضرور اس کے بار ے سوچنا ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…