جمعہ‬‮ ، 13 جون‬‮ 2025 

حکومت سے علیحدگی کی دھمکی،مولانا فضل الرحمان نے وہ ہی کیا جس کی امید تھی

datetime 14  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک) جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حالات اس نہج پر نہیں پہنچے کہ حکومت سے علیحدہ ہوں تاہم تحفظ حقوق نسواں بل موجودہ صورتحال میں قبول نہیں ، نیب کا ادارہ ڈکٹیٹر نے انتقام لینے کے لئے بنایا تھا اگر وزیر اعظم کی سطح پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تو پھر ضرور اس کے بار ے سوچنا ہوگا،اس وقت پاکستان اور چین اقتصادی دور میں داخل ہوئے ہیں ،قوم چین کی دوستی پر فخر کرتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز چینی نائب وزیر خارجہ لی چونگ کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ملک کے مختلف حصوں میں عوام کی ضروریات کے مطابق سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ۔اقتصادی راہداری منصوبے پر ہم سب ایک ہیں ۔انہوںنے کہا کہ اس وقت پاکستان اور چین اقتصادی دور میں داخل ہوئے ہیں ، چین کے وفد نے پاکستان کے لئے اچھے خیالات کا اظہار کیا ہے ۔پاک چین دوستی کو 65سال مکمل ہوگئے ہیں اس دوران ایک لمحہ بھی ایسا نہیں آیا جس سے دوستی میں کوئی اختلاف ہو۔ہم نے واضح کیا ہے کہ قوم چین کی دوستی پر فخر کرتی ہے ۔چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں پاکستان کا معاشی مستقل روشن مستقبل سے تعبیر ہے ۔انہوںنے کہا کہ تحفظ حقوق نسواں بل میں اصلاح کی ضرورت ہے ۔یہ بل موجودہ صورتحال میں قابل قبول نہیں ۔وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں جو بھی باتیں ہوئی ہیں ۔منصورہ میں ہونے والے تمام دینی جماعتوں اجلاس میں قائدین کو آگاہ کروں گی ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جب محرم کا مہینہ آتا ہے تو قوم کو پہلے 10دن جس ذہنی قرب سے گزرنا پڑتا ہے وہ سب کو علم ہے ۔اسی طرح 12ربیع الاول کو بھی صورتحال سب کے سامنے ہیں ۔ان حالات میں بعض اوقات حادثات ہوتے ہیں،نفرت پیدا ہوتی ہے ۔اس حوالے سے قانون سازی ہونی چاہیے کہ کوئی شخص کسی کے مذہبی تہوار منانے سے متاثر نہ ہو۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں تشدد کے رحجانات زیادہ ہیں اس پر بھی قانون سازی ہونی چاہیے۔حکومت سے علیحدگی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالات اس نہج پر نہیں پہنچے کہ حکومت سے علیحدہ ہوں ۔ جب مسئلہ حل نہیں ہوتا اور راستہ نہیں نکلتا تو پھر حکومت سے الگ ہونے کی کی بات زیر بحث آتی ہے۔نیب کا ادارہ ڈکٹیٹر نے انتقام لینے کے لئے بنایا تھا اگر وزیر اعظم کی سطح پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تو پھر ضرور اس کے بار ے سوچنا ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان کی قدیم مسجد


ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…