لاہور( نیوزڈیسک)سینئر سیاستدان نبیل گبول نے کہا ہے کہ مصطفی کمال اور انیس قائمخانی کا پلان اے ایم کیو ایم کو ٹیک اوور اور پلان بی اپنی جماعت بنانا تھا ،دونوں کی رہائشگاہ کی طرف دوربین لگا رکھی ہے اور وہاں رات کے اندھیرے میں کچھ لوگ برقعہ اوڑھ کر بھی آ رہے ہیں۔ ایک انٹر ویو میں نبیل گبول نے کہا کہ میں یہ نہیں کہوں گا کہ مصطفی کمال کو لایا گیا ہے ۔ایم کیو ایم میں اصل طاقت رابطہ کمیٹی نہیں بلکہ سیکٹر ز اور یونٹس کے انچارج ہیں اور انیس قائمخانی انہی لوگوںں سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں ایم کیو ایم کے موجودہ حالات کے تناظر میںپیشگی ایک صدیقی کا ذکر کیا تھا اب بھی بہت سے لوگ ہیں لیکن میں انکی زندگیوں کو لا حق خطرات کیوجہ سے ان کانام نہیں لوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مصطفی کمال اور انیس قائمخانی کی رہائشگاہ کی طرف دوربین لگا رکھی ہے جس میں سب کچھ صاف نظر آرہا ہے۔ بہت سے لوگ رات کے پچھلے پہر آ رہے ہیں اور ان میں کچھ برقعہ اوڑھے ہوئے بھی ہوتے ہیں۔ ایم کیو ایم کی خوف کی فضاءاب بھی بر قرار ہونے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ فضاءمکمل ختم تو نہیں ہوئی البتہ دونوں کی وجہ سے پچاس فیصد ختم ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انسان کی زندگی کا کچھ پتہ نہیں ۔ مصطفی کمال اور انیس قائمخانی پلان اے اور پلان بی لے کر آئے تھے ۔ پلان اے کے مطابق الطاف حسین کے نہ ہونے کی صورت میں پارٹی کو ٹیک اوور کرنا جبکہ پلان بی میں اپنی جماعت بنانا تھا اور اب وہ پلان بی پر عمل کر رہے ہیں۔