لاہور (نیوزڈیسک) سلمان تاثیر کی بیٹی اور شہباز تاثیر کی بہن سارا کے مطابق ان کے بھائی کے اغوا کاروں نے تاوان کا مطالبہ کیا تھا اور رہائی کی شرائط پر بھی بات کی تھی لیکن اس کی تفصیلات بھائی ہی بتاسکتے ہیں ۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے پاکستان سے باہر مقیم سارا تاثیر کا کہنا تھا کہ ان سے ذاتی طور پر تو اغواکاروں نے کوئی رابطہ نہیں کیا لیکن ان کے خاندان کے دیگر افراد سے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا اور ایک عرصے سے اس سلسلے میں بات چیت ہوتی رہی ہے۔ جب میرے بھائی کو رہائی ملی تو مجھے معلوم ہوا کہ میرے دل سے ایک بڑا بوجھ اتر گیا۔ اب میں آزاد اور ہلکا محسوس کر رہی ہوں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا انہیں معلوم ہے کہ ان کے بھائی کی رہائی کن شرائط کے تحت ہوئی ہے تو سارا تاثیر کا کہنا تھا کہ مجھے ان شرائط کا علم نہیں ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ شہباز اس بارے میں خود بات کریں گے اور بتائیں گے کہ کیا شرائط طے ہوئی تھیں۔ پاکستان میں اعتدال پسند لوگوں کے کھل کر بات کرسکنے سے متعلق سوال کے جواب میں سارہ تاثیر کا کہنا تھا کہ ایسا بالکل نہیں۔ پاکستان میں اعتدال پسند یا لبرل لوگوں کو یا تو خاموش کرا دیا جاتا ہے اور یا انہیں ملک سے بھاگ جانے پر مجبور کر دیا جاتا ہے۔ میرے اپنے کئی دوستوں پر حملے ہو چکے ہیں اور کئی کو قتل بھی کر دیا گیا ہے اس لئے آجکل کے حالات میں کوئی بھی خطرہ مول نہیں لے سکتا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا انہیں اور ان کے خاندان کو جان کا خطرہ ہے‘ سارا تاثیر کا کہنا تھا کہ ہمیں ہر وقت خطرہ رہتا ہے۔