اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سابق گورنرپنجاب سلیمان تاثیرکے صاحبزادے شہبازتاثیرکی بازیابی اورقیدسے متعلق مزیدمعلومات سامنے آناشروع ہوگئیں ، اورشہبازتاثیرنے اپنی زندگی کے ساڑھے چارسال قید کے عرصے پرایک کتاب لکھنے کابھی فیصلہ کیاہے ۔گزشتہ روزایک میڈیاررپورٹ میں بتایاگیاہے کہ اغواء کے بعدشہبازتاثیرکووزیرستان کے ایک گاؤں میں رکھاگیااورپھرافغانستان منتقل کیاگیا،افغانستان میں شہباز تاثیراسلامک موومنٹ آف ازبکستان کی قیدمیں تھے ۔شہبازتاثیرکی خوش قسمتی تھی کہ اسلامک موومنٹ آف ازبکستان نے داعش کے ہاتھ پرقیدکررکھی اوراس طرح شہبازتاثیربھی ازبکستان نکے عسکری گروہ کی قیدمیں تھے ۔افغان طالبان نے 9نومبر2015کوآئی ایم یوپرحملہ کیااوریہ جنگ 12نومبرتک جاری رہی ،اس جنگ میں افغان طالبان کوفتح نصیب ہوئی اورازبک باغیوں کوقیدی بنالیاگیاافغان طالبان شہبازتاثیرکوازبک باشندہ سمجھتے رہے ،افغان طالبان کی قیدکے دوران صرف ایک بارشہبازتاثیرنے بتایاکہ کہ وہ برطانوی باشندے ہیں ،لیکن افغان طالبان نے پوری طرح تسلی کے بعدشہبازتاثیرکوپاکستان منتقل کرنے کافیصلہ کیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق طالبان کے امیرملااخترمنصورنے ہدایت کی اور شہبازتاثیرکوواپس بھیجنے کافیصلہ کیاگیااورافغان طالبان کوعلم تھاکہ شہبازتاثیرسابق گورنرپنجاب سلمان تاثیرکے بیٹے ہیں ۔میڈیارپورٹ میں یہ بھی بتایاگیاکہ یہ تصاویردرست ہیں جن میں شہبازتاثیرپرتشددہوتے ہوئے دکھایاگیا،افغان طالبان نے شہبازتاثیرکوموٹرسائیکلوں پربیٹھاکردشوارگزارراستوں سے بلوچستان کے علاقے کچلاک میں پہنچایااورساتھ جیب خرچ بھی دیاتاکہ وہ اپنی والدہ سے رابطہ کرسکیں۔